اگر آپ سیر و سیاحت کے شوقین ہیں, لیکن آپ اس تذبذب کا شکار ہیں کہ دنیا میں وہ کون سا ایسا شہر ہوسکتا ہے جس ایک اکیلے شہر میں آپ کی جمالیاتی حس کی تسکین سے لیکر تفریح تک اور ماڈرن آرکیٹیکچر کی جوانی سے لیکر موسم کی جولانی تک کا سامان آپ کاچشم براہ ہو تو پھر ایک ہی شہر کا نام اپنی وش لسٹ میں لکھ لیں اس کا نام ہے ، بارسلونا۔ اگر آپ کو آرکیٹیکچر یا فن تعمیر سے دلچپسی ہے تو انتونی گاؤڈی کے ماسٹر پیس آپ کو اپنے سحر میں جکڑ لیں گے ۔ اگر آپ اپنی آنکھوں کو تراوٹ دینا چاہتے ہیں اور جسم کو راحت دینا چاہتے ہیں تو تو بارسلونا ساحل سمندر کا گہرا نیلگوں اور شفاف پانی آپ کو اپنا دیوانہ بنا دےگا ۔ اگر آپ پل پل بدلتے موسم کے شاکی رہتے ہیں تو بے فکر ہوجائیں ۔ بارسلونا کا موسم اپنی تمام تر رعنائیوں کے ساتھ آپ کا ہم سفر رہے گا ۔اگر آپ کو کھلیوں سے دلچسپی ہے تو یورپ کا سب سے بڑا فٹ بال اسٹیڈیم اپنی باہیں کھولیں آپ کا منتظر ہوگا جہاں 99ہزار شائقین سما سکتے ہیں ۔ اگر آپ پہاڑی چوٹیوں پر پھیلے خوبصورت پارک کے دلدادہ ہیں تو بارسلونا کے پارک قدرتی نظاروں کے ساتھ ساتھ انسانی ہاتھوں کے جادوگری سے آپ کو دیوانہ بنائیں گے ۔ اگر آپ رونقوں میں خوش رہتے ہیں تو بارسلونا کی رامبلہ وہ شاہرہ ہے جس پر شانزے لیزے سے بھی زیادہ رش ہر وقت رواں دواں رہتا ہے ۔ اب ایک ہی شہر میں جلوتوں اور خلوتوں کا ایسا کمال سنگم آپ کو کہاں ملے گا ؟
بارسلونا ائیرپورٹ سے باہر نکلا تو ائیرپورٹ پر ہلکی بارش کا پانی دیکھ کر مایوسی ہوئی ۔ بارشوں کے شہر سے بھاگ کر تو دھوپ دیکھنے یہاں پہنچے تھے ۔ خیر بارش کے باوجود درجہ حرارت 25 سے نیچے نہیں آیا تھا چلیں مانچسٹر سے تو بہتر ہے ۔ ورنہ ہمیں بھی پروین شاکر کی طرح شکوہ کرنا پڑتا کہ وہ فاصلہ تھا دعا اور مستجابی میں ۔۔کہ دھوپ مانگنے جاتے تو ابر آجاتا ۔ بارسلونا میں دھوپ اتنی صاف اور اتنی کمال ہوتی ہے کہ ہر منظر روشن اور بارونق ہوجاتا ہے ۔ لیکن اس دھوپ میں کسی گرم ملک کی شدت نہیں ہوتی ۔ ساحل سمندر پر موجود ہونے کی وجہ سے تیز ہواؤں کے جھونکے گرمی کی لو کو تازگی کی گدگدی میں بدل دیتے ہیں ۔سرسبز درخت آنکھوں کو ٹھنڈک دیتے ہیں ۔ شہر کی سڑکیں اتنی کھلی اتنی کشادہ اور اتنی صاف ستھری ہیں کہ ان پر ڈرائیو کرتے ہوئے آپ خود کو کسی بادشاہ سے کم نہیں سمجھتے جس کی سواری خراماں خراماں چل رہی ہے اور شاہرہ کے ارد گرد سرسبز درخت ہواؤں کے دوش پر کورنش بجا لانے میں مصروف ہیں ۔
شہر میں دیکھنے والی جگہوں میں سے سب سے پہلے نمبر پر ۔باسیلیکا دی سگرادا فامیلیا کا گرجا آتا ہے ۔ اگر آپ کو آرکیٹیکچر سے دلچسپی ہے اورآپ نے اگر ابھی تک سگرادا فامیلیا کو نہیں دیکھا تو آپ نے ابھی تک فن تعمیر کا جیتا جاگتا شاہکار نہیں دیکھا ۔ 1852ء میں پیدا ہونے والے ہسپانو ی آرکیٹیکٹ انتونی گاؤڈی کے اس گرینڈپراجیکٹ کی وسعت اور حسن کا اندازہ اس بات سے لگا لیں کہ ایک سو چالیس سال گزر جانے کے بعد بھی یہ پراجیکٹ ابھی تک مکمل نہیں ہوا ۔ چرچ ابھی تک زیر تعمیر ہے ۔ لیکن گاؤڈی کے ہاتھوں کی جادوگری اور تخیل کو پرواز کا جیتا جاگتا نمونہ دیکھر کر آپ اس کے فن کے قائل ہو جائیں گے آپ نے چرچ تو بہت دیکھے ہوں گے ، کیتھڈرل بھی بہت سے دیکھیں ہوں گے لیکن فن تعمیر کا ایسا بہترین نمونہ جو انتونی گاؤڈی نے تخلیق کیا اس کی ہیبت ، اس کی چمک آپ صرف بارسلونا میں جا کر ہی دیکھ کر سکتے ہیں ۔
بارسلونا میں ٹرانسپورٹ کا کوئی مسئلہ نہیں ہے ۔ پورا شہر بسوں اور انڈرگراؤنڈ میٹرو سے اس طرح جڑا ہوا ہے کہ آپ شہر کے ایک کونے سے دوسرے کونے تک بغیر گاڑی استعمال کئے پہنچ سکتے ہیں ۔ میٹرو اسٹیشن سے نکلتے ہی اس سگرادا فامیلیا کے منفرد مینار آپ کو نظر کو کسی اور جانب دیکھنےنہیں دیتے ۔یہ پراجیکٹ 1882ء میں شروع ہوا۔ انتونی گاؤڈی نے اسے اپنی زندگی کے 40سال دئیے لیکن وہ اس کا صرف ایک چوتھائی ہی دیکھ سکا ۔ اس کی زندگی نے وفا نہیں کی اور1926ء میں ایک ٹرا م حادثے میں اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھا ۔ اس کے بعد ایک صدی گزر گئی اور یہ عمارت ابھی بھی زیر تعمیر ہے ۔ بنانے والوں کا کہنا ہے کہ اگر وہ 2026ء میں اسے مکمل کر لیں تو اس کی موت کی صد سالہ برسی پر یہ اسے ایک بہت بڑا خراج تحسین ہوگا گاؤڈی کی قبر بھی اسی چرچ کے اندر ہے ۔گاؤڈی کو پتہ تھا کہ یہ پراجیکٹ اتنا بڑا ہے کہ یہ اس کی زندگی میں مکمل نہیں ہوگا اسی لئے اس نے ایسا ماڈل تیار کر دیا تھا کہ بعد والے بھی اس ڈیزائین کو لیکر اسے مکمل کریں ۔
انتونی گاؤڈی یہ وہ نام ہے جس کے آرٹ اور فن تعمیر کے نمونے بارسلونا شہر کو لاکھوں یورو کما کر دے رہے ہیں ۔ اگر ہم سگرادا فامیلیا کو ہی دیکھ لیں تو ہر روز 14ہزا ر سیاح اسے دیکھنے آتے ہیں ۔ گاؤڈ ی کے ہر فن تعمیر میں ہمیں اس کی فطرت سے محبت نظر آتی ہے ۔ اگر بغور دیکھیں تو درخت کے تنے ، پتے اور چھتری جیسے سائے واضح محسوس ہوتے ہیں ۔ سگرادا فامیلیا کا مطلب ہوتا ہے’مقدس خاندان ۔ مقدس خاندان کے نام سے تیار کئے جانے والے اس چرچ میں 18 مینار ہیں جو کہ حضرت عیسی علیہ السلام ، حضرت مریم علیہ السلام اور حضرت عیسی علیہ السلام کے 12منتخب شاگرد اور چار اناجیل کی نمائندگی کرتے ہیں ۔
باقی مینار تو بن چکے ہیں لیکن حضرت عیسی علیہ السلام سے منسوب مینار جو سب سے اونچا بننا ہے وہ ابھی مکمل نہیں ہوا ۔ یہ چرچ یورپ میں اونچائی کے لحاظ سے سب سے اونچی عمارت ہے لیکن اس کے باوجود گاؤڈی نے بارسلونا کی پہاڑیوں کی اونچائی سے اس کا قد ایک میٹر کم رکھا ہے اس کا خیال تھا کہ ایک مذہبی انسان کو کوئی ایسی عمارت نہیں بنانی چاہیے جو خدا کی بنائی ہوئی کسی شاہکار سے اونچی ہو کیونکہ تکبر صر ف خدا کوہی سجتا ہے ۔ سگرادا فامیلیا چرچ کے تعمیر میں ہر وہ شخص حصہ ڈال رہا ہے جو اسے دیکھنے جاتا ہے کیونکہ اس کی ٹکٹ سے حاصل ہونے والی رقم کو اس کی تعمیر میں ہی استعمال کیا جاتا ہے ۔
گاؤڈی کے فن تعمیر اور اس کی آرٹ میں اندلسی اسلامی فن تعمیر کی جھلک نمایاں ہے ۔ اس کے فن کی اہمیت اور کلاکاری کا انداز اس بات سے لگا لیں کہ صرف بارسلونا شہر میں 9ایسی عمارتیں ہیں جو یونیسکو کے ورلڈ ہیرٹیج مراکز میں آتی ہیں اور ان 9 میں سے 7گاؤڈی کے ذہن کی اختراع ہیں ۔ وہ اپنے ماڈلز میں کانچ کے ٹکڑے ،سرامکس اور پتھروں کی ایسی آمیزش کرتا ہے رنگ برنگی عمارتیں آنکھوں کو خیرہ کر دیتی ہیں ۔ شاید ہی ایسا کوئی اور آرٹسٹ ہوجس نے پورے شہر میں ایسے نقوش چھوڑدئیے ہیں کہ وہ شہراسی کے نام سے پکارا جائے ۔ گاؤڈی کے فن تعمیر کا خاصہ یہ تھا کہ وہ عمارتیں کاغذ پر ڈیزائین نہیں کرتا تھا ۔ بلکہ اس کا 3ڈی ماڈل بناتا تھا ۔
جاری ہے
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں