• صفحہ اول
  • /
  • خبریں
  • /
  • روزانہ 11 بچے درندگی کا نشانہ بنتے ہیں ،کمیشن انسانی حقوق

روزانہ 11 بچے درندگی کا نشانہ بنتے ہیں ،کمیشن انسانی حقوق

اسلام آباد: کمیشن انسانی حقوق کا کہنا ہے کہ ملک میں بچوں سے زیادتی کے روزانہ 11 واقعات پیش آتے ہیں۔ سنہ 2017 میں 17 سو 64 بچوں سے زیادتی کے کیس سامنے آئے۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی محتسب میں انسانی حقوق کمیشن، قومی کمیشن برائے اطفال کے حکام اور سول سوسائٹی کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں سینیٹر فرحت اللہ بابر، سینیٹر روبینہ خالد اور دیگر حکام شریک ہوئے۔

اجلاس میں بچوں سے زیادتی کے واقعات پر شدید تشویش کا اظہار کیا گیا۔

اس موقع پر کمیشن برائے انسانی حقوق نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ بچوں سے زیادتی کے روزانہ 11 واقعات پیش آتے ہیں۔ سنہ 2017 میں 17 سو 64 بچوں سے زیادتی کے کیسز سامنے آئے۔

چائلڈ کمشنر سیدہ وقار النسا کا کہنا تھا کہ بچوں سے زیادتی کے 62 فیصد کیسز پنجاب سے آئے، ان کے مطابق 45 فیصد کیسز میں قریبی افراد جبکہ 17 فیصد میں اجنبی ملوث تھے۔

اس موقع پر سینیٹر روبینہ خالد نے کہا کہ بچوں سے زیادتیوں کا معاملہ انتظامی نہیں معاشرتی ہے۔ ان واقعات پر حکومتوں پر تنقید نہیں کرنی چاہیئے۔ ہمیں یہ تسلیم کرنا ہوگا کہ یہ واقعات ہو رہے ہیں۔

اجلاس میں شرکا نے مطالبہ کیا کہ ڈی این اے لیب کو نادرا کے ساتھ منسلک کیا جائے، وزارت داخلہ پچھلے کیسز کی تحقیقات منظر عام پر لائے اور ایسے واقعات کے ذمہ داران کو سر عام پھانسی دی جائے۔

Advertisements
julia rana solicitors

اس موقع پر قومی کمیشن برائے اطفال نے قصور جانے کا فیصلہ بھی کیا جہاں کمیشن کا وفد زینب کے والدین سے ملے گا۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply