ملبے کی تلاش،نئے ٹائٹینک مشن کا آغاز

اوشن گیٹ سانحے کے ایک سال بعدآج ایک نیا مشن شروع ہو رہا ہے جس کا مقصد ٹائٹینک کے ملبے کی اب تک کی سب سے تفصیلی تصاویر حاصل کرنا ہے ۔

تفصیل کے مطابق ماہرین اس جہاز کے بارے میں جدید ترین تصاویر حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جو اپریل 1912 ءمیں ڈوبا تھا اور اس کی پراسرار باقیات کے بارے میں نئی چیزیںحاصل کرنا چاہتے ہیں۔

گذشتہ سال جون میں اوشن گیٹ سانحے میں پانچ افراد اس وقت جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے، جب یہ جہاز گہرے سمندر کے دباؤ کے باعث “تباہی” کا شکار ہو گیا تھا۔ لیکن یہ مشن گذشتہ سال سے مختلف ہو گا کیونکہ اس بار کسی کو بھی ملبے میں نہیں بھیجا جائے گا۔

آر ایم ایس ٹائٹینک انک کی جانب سے چلائے جانے والے اس مشن میں ریموٹ کنٹرول گاڑیوں کا استعمال کیا جائے گا تاکہ کسی انسان کو خوفناک گہرائیوں میں اترنے کی ضرورت نہ پڑے۔

وہ جدید ترین ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے پراسرار جہاز کا جائزہ لیں گے اور اس کی ڈوبنے کے بارے میں نئی کھوج لگانے کی کوشش کریں گے۔

دو روبوٹک گاڑیاں سمندر کی تاریک گہرائی میں جا کر لاکھوں ہائی ریزولوشن تصاویر لیں گی تاکہ ملبے کا 3D ماڈل بنایا جا سکے۔

بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق ایک کو انتہائی اعلیٰ آپٹیکل کیمروں اور لائٹنگ سسٹم کے ساتھ لیس کیا جائے گا، جبکہ دوسرے میں ایک سینسر پیکج ہو گا جس میں لیزر اسکینر بھی شامل ہو گا ۔

آر ایم ایس ٹائٹینک انک کے پاس ٹائٹینک کے ملبے کے حقوق ہیں اور اب تک ملبے سے 5,500 سے زائد اشیاء نکالی جا چکی ہیں۔

امریکی حکومت کے ملبے کو قبریں قرار دینے کے باوجود، تحقیقاتی کمپنی نے اس جگہ کی تلاش کے لئے پہلے ہی اجازت حاصل کر لی تھی۔

ٹیم کسی بھی ایسی اشیاء کی تلاش کرے گی جنہیں وہ مستقبل کی مہمات میں نکال سکتے ہیں، لیکن انہوں نے کہا کہ وہ جہاز میں داخل ہونے کی کوشش نہیں کریں گے۔

ایک چیز جس میں وہ خاص دلچسپی رکھتے ہیں وہ مارکونی وائرلیس سسٹم ہے جو ٹائٹینک کے ڈوبنے کے وقت استعمال ہوا تھا۔ اس نے جہاز سے distress signal بھیجا تھا۔

کمپنی کے محقق جیمز پینکا نے بی بی سی کو بتایا: “ہم ٹائٹینک کے بارے میں جتنا ممکن ہو سکے سیکھنے کے لئے غوطہ لگاتے ہیں؛ اور جیسے کسی بھی آثار قدیمہ کے مقام کے ساتھ کرنا چاہیے، ہم اسے انتہائی احترام کے ساتھ کرتے ہیں۔ “لیکن اسے اکیلا چھوڑ دینا، اس کے مسافروں اور عملے کو تاریخ کے حوالے کر دینا – یہ سب سے بڑا المیہ ہو گا۔”

پانچ افراد میں سے ایک جو اوشن گیٹ کے حادثے میں ہلاک ہوئے تھے آر ایم ایس ٹائٹینک انک کے ریسرچ ڈائریکٹر، پول ہنری نارجولٹ تھے۔ ان کی یاد میں سمندر کی تہہ میں ایک تختی رکھی جائے گی۔

آر ایم ایس ٹائٹینک انک کا کہنا ہے کہ اس کا مشن ٹائٹینک اور اس کے مسافروں اور عملے کی میراث کو محفوظ رکھنا ہے۔

julia rana solicitors

وہ یہ نا صرف آثار کی بازیابی کے ذریعے بلکہ مستقل تحقیق، تصویری اور تعلیمی اقدامات کے ذریعے بھی کرنا چاہتے ہیں۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply