افاداتِ امیگریشن(1) -وقاص آفتاب

عام طور سے دیکھا یہ گیا ہے کہ دینی حلقے اور صالح مسلمان غیر اسلامی ممالک میں امیگریشن کرنے اور مستقل سکونت اختیار کرنے سے ہچکچاتے رہتے ہیں اور اس سلسلے میں ان کو بہت سے معاملات میں اشتباہ بھی رہتا ہے۔ کیا کھائیں؟ کدھر جائیں؟ ائیر پورٹ اور ریلوے اسٹیشن پر طہارت اور وضو کا کیا انتظام ہو گا؟ لاٹو مشین کے کیا احکامات ہیں؟حرام فیڈ سے پلی ہوئی زبیحہ مرغی کھائی جاۓ یا حلال فیڈ سے پلی ہوئی نیم زبیحہ نیم جھٹکا؟ حلال میٹ بیچنے والا کھلم کھلا بدعات اور منکرات کا مرتکب ہو تو کیا اس سے گوشت خرید لیں یا پھر کسی غیر مسلم سے ؟ ساحل سمندر پہ جانے اور نہانے کے آداب کیا ہیں ؟ننگی ننگی ٹانگوں والی جوان، جہان بیبیاں نظر آ جائیں تو کیا کیا جاۓ؟ ایسے ماحول میں نظروں کی حفاظت کیسے ہو؟ اور مذکورہ خواتین کو حبالہ نکاح میں لاۓ بغیر راہ راست پر کیسے لایا جاسکے؟ پالتو جانوروں خصوصاً کتوں کو گھروں میں رکھنے کا شرعی حکم کیا ہے؟ جن معاشروں میں سنگ و خشت مقید ہوں، لاٹھی ڈنڈے پر بھی پابندی ہو اور سگ حد درجہ آزاد بلکہ بیباک ہوں ان سے پبلک مقامات پر کیسے نمٹا جاۓ؟۔ بلکہ اس ضمن میں یہ سوال بھی اٹھتا ہے کہ اگر راہ چلتے کوئی کتا بلا اشتعال ٹانگوں سے لپٹ جاۓ یا بلا سلسلہ جنبانی گود میں چڑھ جاۓ تو چیخیں مارنے کے علاوہ اور کیا کیاء جاۓ؟

پبلک لائبریری کی کتب ادھار لے کر عمداً واپس نہ کرنے میں کیا حکمت ہے؟ دفتر میں ساتھ کام کرنے والی کوئی بلبل بیتاب مَیری کرسمس کہہ دے تو اسے زیر لب مسکراتے ہوۓ خفیف سا وعلیکم مَیری کرسمس کہہ دیا جاۓ یا شرح گفتگو کرتے ہوۓ اہل نصاریٰ کی گمراہیاں گنوا دی جائیں ؟ لائف انشورنس حرام مطلق ہے تو کار انشورنس بارے کیا حکم ہے؟ ۔ ڈنڈوں، طمانچوں اور جوتوں جیسے صدیوں کے آزمودہ آلات اصلاح کے بغیر بچوں کی تربیت کیسے ہو؟ پیپر میرج کی شرعی حیثیت کیا ہے؟ جعلی ویزہ پر آنے والوں کی نیت اگر مغربی اقوام سے صدیوں کے استحصال کا بدلہ لینے کی ہو تو کیا یہ جائز ہے؟ غرض یہ سب سوالات ایسے ہیں جن کے جوابات آسان نہیں۔۔۔اگرچہ شائقین نقل مکانی کی علمی پیاس بجھانے کے لئے کئی یو ٹیوب ویڈیوز اور آن لائن میٹر ریل موجود ہے مگر ان سب ویڈیوز میں سیکولر اور لا دینی نظر سے ہی چیزوں کو دکھایا جاتا ہے ۔ مثلاً کوئی زبان کا چٹورا ولاگر اپنے غیر سنجیدہ انداز میں ناظرین کو یہ تو بتا دے گا کہ نیو یارک یا ہیوسٹن میں فلاں جگہ زبردست ذائقے والا حلال بیف یا چکن برگر ملتا ہے مگر یہ نہیں بتا پاۓ گا کہ حلال ہونے والی مرغی یا گاۓ کہاں پیدا ہوئی تھی ؟ اسکا خاندان کیا تھا؟شجرہ نسب میں جھول کہاں کہاں تھا؟ کہاں ذبح ہوئی تھی اور کس عقیدہ کے قصائی نے اس پر چھری پھیری تھی وغیرہ وغیرہ۔ ہو سکتا ہے کہ عام دنیا دار لوگوں کے لئے ان سوالوں کی اہمیت محض ایک فروعی بحث سے زائد نہ ہو مگر دینی مزاج کے حامل شرفاء کو ان ضروریات کی جس قدر احتیاج بیرون ملک رہتی ہے اس کا بیان ممکن نہیں۔

جہاں دیار غیر میں اہل ایمان کو درجہ بالا مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے وہاں یہ بھی ایک تلخ حقیقت ہے کہ کفار کے اکثر ممالک مسلمانوں کی بڑھتی آبادی اور اسلام کی حقانیت سے متوحش ہیں ۔ اس لیے ایک تو یہ بدبخت بلاد اسلامیہ میں عریانی اور فحاشی پھیلانے سے باز نہیں آتے اوردوسرا اگر کوئی نیک صفت انسان اپنے دیس میں پھیلی ہوئی ان برائیوں اور سودی نظام سے بچ کر ان کےممالک میں جانے لگے تو یہ اس کا جینا دو بھر کر دیتے ہیں۔ ان ملکوں نے اپنے امیگریشن کے فارم اس قدر مشکل اور پیچیدہ بنا رکھے ہیں کہ ان کو بھرتے ہوئے صحیح العقیدہ مسلمانوں کی طرف سے کسی نہ کسی اجتہادی غلطی کا اندیشہ بھی ہمیشہ رہتا ہے۔ مثلاً کوئی نیک منش انسان پیپر میرج کی کاروائی کے دوران وطن میں موجود پہلی بیوی کا ذکر سہواً بھول جاتا ہے۔ یا پھر ویزہ سپانسر کے فارم پر بچوں کی خالہ کو امتحان حافظہ میں ناکامی کے سبب آیا یا نوکرانی لکھ دیتا ہے علی الہذاالقیاس۔

بد قسمتی سے اس حساس اور نازک موضوع پر پائی جانے والی اکثر کتابیں بھی ضلالت اور گمراہی سے بھری پری ہیں۔ بہت سی کتب میں تو امیگریشن سے جڑے شرعی مسائل کا زکر ہی نہیں ہوتا۔ اگر کہیں ہو بھی تو اس میں ایسی فاش غلطیاں اور حماقتیں ہوتی ہیں کہ جن کو دیکھ کے رونا آتا ہے۔

Advertisements
julia rana solicitors london

زیر نظر کتاب” افادات امیگریشن” اہل ایمان کی نقل مکانی اور تارک الوطنی سے متعلقہ انہی بدیہی ضرورتوں کو پورا کرتی ہے۔ اس کتاب کے مصنف حضرت شیخ الاسلام علامہ دھرنا پوری مہاجر ٹورونٹوی ہیں ۔ حضرت کا پہلا تعلق جھنگ شریف سے، دوسرا لاہور شریف بلکہ لاہور کے شریفوں سے اور اب تیسرا ٹورونٹو شریف سے ہے۔ اسلام آباد کے قریب واقع دھرنا پور ( سابقہ فیض آباد) میں پے در پے دھرنے دینے کی نسبت سے آپ کو دھرنا پوری بھی کہا جاتا ہے۔ ( جاری ہے)

Facebook Comments

Waqas Aftab
Intensivist and Nephrologist St. Agnes Hospital Fresno, CA, USA

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply