برطانیہ میں ایک خاتون وارڈن کے جنوب مغربی لندن واقع جیل’ایم پی وینڈر ورتھ‘ میں ایک قیدی کے ساتھ مبینہ جنسی مراسم کی ویڈیو نے سوشل میڈیا پر ایک نیا بھونچال پیدا کردیا ہے۔
جیل وارڈن جو ایک خاتون افسرہیں کو جیل میں ایک قیدی کے ساتھ سوتے پایا گیا۔ اس کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہے جس کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔
تاہم یہ معلوم نہیں کہ جیل وارڈن کی اس حرکت کو ریکارڈ کرنے کے لیے خفیہ کیمرہ کس نے نصب کیا تھا؟۔
پولیس نے وارڈن لنڈا ڈی سوزا ابریو کو حراست میں لے لیا ہے۔ کل پیر کو اسے لندن سے متصل اکسبرج قصبے میں مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ اس پرعوامی دفترکے فرائض کی انجام دہی کے دوران بدتمیزی کا الزام عاید کیا گیا۔
’العربیہ ڈاٹ نیٹ‘ نے مقامی میڈیا کو کھنگالا اور اس اسکینڈل کی تفصیلات کا خلاصہ تیار کیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق عدالت کو یہ بھی بتایا گیا کہ پولیس نے افسرڈی سوزا کو اس وقت گرفتار کیا جب وہ گذشتہ ہفتے کو لندن کے ہیتھرو ایئرپورٹ سے میڈرڈ جانے کے لیے پرتگالی پاسپورٹ پر سفر کرنے کی کوشش کی۔
سماعت کے موقع پر ڈی سوزا نے صرف اپنا نام، تاریخ پیدائش اور پتہ کی تصدیق کرنے تک بات کی۔ پھرعدالت نے اسے مشروط ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا کہ وہ برطانیہ کے کسی بھی ہوائی اڈے یا سفری بندرگاہ میں داخل نہیں ہوں گی۔ اس کے ساتھ شام 7 بجے سے صبح 9 بجے کے گھر سے باہر نہیں جائے گی۔ کیس کی سماعت29 جولائی کوہوگی جب اسے دوبارہ پیشی کا حکم دیا گیا ہے۔
عدالت میں جمع کرائی گئی دستاویزات میں خاتون وارڈن پر الزام عاید کیا گیا ہے کہ اس نے گذشتہ 26 اور 28 جون کے درمیان ایک قیدی کےساتھ جنسی تعلق قائم کیا تھا۔
30 سالہ لنڈا ڈی سوسا ابریو کے بارے میں اب تک جو کچھ معلوم ہوا ہے اس سے پتا چلتا ہے کہ وہ برازیلی نژاد ہے۔ اس کے پاس دوہری برطانوی اور پرتگالی شہریت ہے۔ وہ اپنے شوہرناتھن رچرڈسن کے ساتھ ’اونلی فینز‘اکاؤنٹ شیئر کرتی ہے، جو ایک مخلوط مارشل آرٹ ریسلر ہیں۔
برطانوی اخبار ’دی سن‘ نے جیل سروس کے ایک ترجمان کے حوالے سے بتایا کہ “ملازمین کی اخلاقی بدعنوانی کو برداشت نہیں کیا جائے گا
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں