لاہور:لاہورہائیکورٹ نے مال روڈ پر اپوزیشن جماعتوں کااحتجاج روکنے کیلئےدائر درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
بدھ کو جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں لاہور ہائیکورٹ کے 3رکنی بینچ نے متحدہ اپوزیشن کے احتجاج اور دھرنے کیخلاف دائر درخواست کی سماعت کی،پنجاب حکومت کی جانب سے دھرنے اور احتجاج سے متعلق رپورٹ عدالت میں جمع کرائی گئی ۔
عدالت نے عوامی تحریک کے وکیل سے استفسار کیا کہ دھرنا یا احتجاج کا دورانیہ کتنا ہوگا، جس پر وکیل لطیف کھوسہ نے جواب دیا کہ ابھی تک یہی فیصلہ ہے کہ دھرنا ایک دن کا ہوگا لیکن اگر حکومت کا رویہ یہی رہا تو دھرنے یا احتجاج کا دورانیہ بڑھا سکتے ہیں۔
عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب سے پوچھا کہ حکومت نے دھرنے کو روکنے کیلئے کیا اقدامات کیے، کیا آپ کو معلوم ہے کہ دھرنے کے باعث ہم عدالت میں کیسے پہنچے، سیاسی جماعتوں کو عام شہریوں کےحقوق کا احساس کرنا چاہیئے، ان شہریوں کے حقوق اہم ہیں جو اسکول اور اسپتال نہیں پہنچ پارہے۔
لاہور ہائیکورٹ نے دونوں فریقین کی جانب سے دلائل سننے کے بعد دھرنا روکنےکیخلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا،جو کچھ دیر بعد سنایا جائے گا۔
درخواست گزار ایڈووکیٹ اے کے ڈوگر نے کہا کہ پیمرا میڈیا ہاؤسز کو دھرنوں کی کوریج کرنے سے روک دے تو احتجاج خود ختم ہوجائے گا، واٹر کینن یا آنسو گیس اور ربڑ کی گولیوں سے حکومت دھرنا روک سکتی ہے، مگر حکومت خوفزدہ ہے کہ کہیں مزاحمت پر خون نہ بہہ جائے۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں