افسانچہ: ڈسکاؤنٹ آفر/سیّد محسن علی

بھاری بھرکم سے پبلشر نے بمشکل اپنے وجود کو سنبھالتے ہوئے آفس کے صوفے پر ڈھیر ہوکر اپنے منیجر سے اے سی تیز کرنے کو کہا ۔

‘‘ سر !وہ نئی کتاب پر واقعی پچاس فیصد ڈسکاؤنٹ دینا ہے کیا؟ یہ تو ہم نے بہت اچھا ایڈیشن چھاپا ہے۔۔  ’’

‘‘ ہاں بالکل دینا ہے، بھئی اگر ہم قارئین کو سہولت نہیں دیں گے تو کون دے گا ۔ ’’ پبلشر نے مسکراتے ہوئے کہا۔

‘‘ لیکن سر! پھر ہمیں کوئی زیادہ پرافٹ تو نہیں ہوگا نا  اس کتاب سے ، آخر مشہور رائٹر کی ایسی عمدہ کتاب چھاپنے کا زیادہ فائدہ تو ہمیں ہی ہونا چاہیے نا۔ ’’
‘‘ بالکل صحیح بات ہے اسی لیے تو اس رعایت کا بول رہا ہوں۔ ’’

ـــ‘‘ مگر پچاس فیصد کیسے سر ؟ ’’ منیجر نے کچھ نہ سمجھتے ہوئے سر کھجا کر کہا۔
‘‘ ارے تم گھامڑ کے گھامڑ ہی رہو گے ، بھئی اب تم کتاب کی اصل قیمت چھ  ہزار روپے رکھوگے اور اس پر پچاس فیصدرعایت دیدوگے ، ہوگیا نا فائدہ۔ ’’

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply