کافی دنوں سے سوچ رہا تھی کہ کیا لکھوں!
پہلے بھی اس بات کا یقین تھا اور اب مزید پختہ ہوگیا!
ہماری سوچ سمجھ پر کبھی بچپن آیا ہی نہیں!
بچپن میں بھی وہ بات جو میں اکثر سوچا کرتا تھی اور آج بھی یاد ہے وہ یہ تھی کہ ‘ یہ ہوتا ہے بچپنا؟
بچپن میں کہیں باتوں پر ایسا یقین تھا کہ جیسے کوئی اپنا ہاتھ آگ میں ڈال لیں تو جل جاتا ہے!
پڑھے لکھے لوگ ان باتوں کو بے وقوفانہ اور احمقانہ باتیں کہتے ہیں لیکن میرا یقین آج بھی ویسا ہے جیسا بچپن میں تھا!
ان کے پیچھے حقیقت کیا ہے؟
مجھے کوئی علم نہیں لیکن اتنا ضرور کہوں گی کہ کچھ نہ کچھ ضرور ہے جس پر پردہ ہے آخر یہ پردہ کب چاک ہوگا!
1-جھے یقین تھا کہ ریل کی پٹڑی پر سکہ رکھنے سے ریل کے گزرنے پر وہ مقناطیس بن جاتا ہے!
2-مجھے یقین تھا کہ جب دودھ کا دانت گر جاتا تھا تو اسے کاغذ میں لپیٹ کر کسی اونچی جگہ رکھ لیتے تھے، کہ اللہ ہمیں چھوٹا بھائی دے گا!
3-مجھے یقین تھا کہ اگر رات سوتے وقت ڈر لگے تو سرہانے کے نیچے چھری رکھنے سے جنات نہیں آئیں گے۔
4-مجھے یقین تھا کہ اگر کسی کے گھر کوئی بیٹا یا بیٹی ہوتی تو وہ کسی ندی سے لے کر آتے تھے۔مجھے یقین تھا کہ پنسل شارپ کرکے اس کے کچرے کو دودھ میں بھگونے سے اس کا ربر بن جاتاہے!
5-مجھے یقین تھا کہ اگر کپ میں تھوڑی سی چائے بچ جائے اور اسے نہ پیا جائے تو تین دن تک اسی حالت میں پڑے رہنے پر وہ بسکٹ میں تبدیل ہو جاتی ہے!
6-مجھے یقین تھا کہ مور کے پَر کتاب میں رکھ کر ان کو چینی دو تو بڑے ہوتے ہیں اور یقین کرو وہ ایک سے دو بھی ہو جاتے تھے!
7-مجھے یقین تھا کہ اگر کوئی میرے اوپر سے پھلانگے گا تو میرا قد چھوٹا رہ جائے گا!
8-مجھے یقین تھا کہ چھوٹی انگلی سے زمین میں سوراخ کرنے سے لِلی پٹ نکل آتے ہیں!
9-مجھے یقین تھا کہ آٹا یا نمک زمین پر گر جائے تو قیامت کے دن پلکوں سے اٹھانا پڑے گا!
10-مجھے یقین تھا کہ اگر دائیں ہاتھ کی ہتھیلی پر خارش ہو تو پیسے ملیں گے اور اگر بائیں ہاتھ کی ہتھیلی پر ہو تو گم جائیں گے!
11-مجھے یقین تھا کہ زیادہ پڑھنے سے عینک لگ جاتی ہے
12-مجھے یقین تھا کہ مچھلی کھانے کے بعد دودھ پینے سے برص(Vitiligo) کا مرض ہو جاتا ہے!
13-مجھے یقین تھا کھردرے کپڑے کو سو بار ناک پہ رگڑنے سے رات کو مکہ مدینہ نظر آئے گا!
15-مجھے یقین تھا کہ بچے پریاں لا کر دیتی ہیں
16-مجھے یقین تھا کہ اگر دھوپ میں بارش ہو تو گیڈر اور گیڈری کا بیاہ ہو رہا ہے!
1-مجھے یقین تھا کہ موم بتی کو کنسنٹریشن کے ساتھ ایک منٹ تک پلک جھپکائے بغیر دیکھیں تو موم بتی بجھ جاتی ہے!
18-مجھے یقین تھا کہ چڑیلوں کے پاؤں الٹے ہوتے ہیں!
19-مجھے یقین تھا کہ پتیلی چاٹنے سے شادی پر بارش ہوتی ہے!
20-مجھے یقین تھا کہ رات سوتے وقت کھڑکی پر چڑیل کھڑی ہوتی ہے!
21-مجھے یقین تھا کہ ایک پیسہ کا سکہ ریل کی پٹڑی پر رکھنے سے روپیہ بن جاتا ہے!
22-مجھے یقین تھا کہ کتاب اگر کھلی رکھی ہو تو شیطان پڑھ لیتا ہے!
23-مجھے یقین تھا کہ تربوز کے بیج اگر نگل لو تو سر پر تربوز کا درخت اگ آئےگا!
24-مجھے یقین تھا کہ گدڑ سنگھی کے بال رکھنے سے بندہ امیر ہو جاتا ہے!
25-مجھے یقین تھا کہ جگنو کو ماچس کی ڈبیہ میں رکھنے سے وہ روپیہ بن جاتا ہے!
26-مجھے یقین تھا کہ بچے پرفیوم لگائیں تو جن بھوت آ کے ڈراتے ہیں!
27-مجھے یقین تھا کہ اگر کوئی بچہ اکیلا باہر جائے گا تو اسے کوئی بوری میں ڈال کر لے جائے گا!
28-مجھے یقین تھا کہ اگر سر میں جوئیں پڑ جائے تو اس کو کھینچ کر دریا میں لے جائیں گی!
29-مجھے یقین تھا کہ اگر دائیں آنکھ پھڑکے تو مہمان آئے گا اگر بائیں تو مصیبت آئے گی!
30-مجھے یقین تھا کہ اگر چھت پر کوا بولے تو کوئی مرنے والا ہے!
31-مجھے یقین تھا کہ اگر جوتے الٹے ہوں تو اللہ کو شیشہ نظر آتا ہے!
32-مجھے یقین تھا کہ سر کی جوویں اگر تالاب میں ڈال دو تو وہ بھینسا بن جائیں!
ہائے۔۔۔ جس نے کی ہو شباب میں توبہ۔۔ اب اس کو یوں کر دیتے ہیں کہ جس نے گزارا ہو بچپن سنجیدہ
عجیب لطف تھا نادانیوں کے عالم میں
سمجھ میں آئیں تو باتوں کا وہ مزہ بھی گیا
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں