اسلام آباد: غیرملکی میڈیا کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں عمران خان نے ایک بار پھر یہ دعویٰ کیا ہے کہ انہیں پاناما کیس میں خاموش رہنے کیلئے 100 ملین ڈالرز کی آفر کی گئی تھی اور جانتے ہیں کہ یہ آفر کس نے کی۔
انہوں نے کہا کہ نوازشریف کو بھی گڈ بائی کہا جارہا ہے اور وہ اب کبھی سیاست میں حصہ نہیں لے سکیں گے،جیل انکی راہ تک رہی ہے۔
عمران خان نے کہا کہ آرمی چیف نے مارشل لاء کے امکان کی تردید کی ہے، یہ الزامات شریف پارٹی ہی لگاتی ہے۔ کیونکہ نوازشریف خود مارشل کی پیداوار ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی واحد جماعت ہے جس نے کبھی اسٹیبلشمنٹ سے مدد نہیں لی۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ اگر وزیراعظم بنا تو ٹرمپ کو کہوں گا کہ افغانستان میں دو ہی امن کے خواہاں ہیں ایک افغانستان اور دوسرا پاکستان ہے۔
انہوں نے کہا کہ ثابت ہوگیا کہ آپ طالبان کو ختم نہیں کرسکتے،انہیں میز پر لانا ہوگا، ورنہ داعش نہ آجائیں جو طالبان سے زیادہ خطرناک ہیں۔
انہوں نے کہا کہ توہین رسالت کا قانون بہت اہم ہے، اصل مسئلہ اس کا غلط استعمال ہے۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں