پختون دکھنے والے پر خاص نظر رکھو کہ دہشتگردی کا سب سے زیادہ خطرہ اسی سے ہو سکتا ہے..میں یہ پڑھ کر چونک گیا…ایک جعلی لیٹر جو بظاہر منڈی بہا الدین پولیس کے ترجمان کے حکم سے جاری ہوا تھا، فیس بک پر وائرل ہورہا تھا اور ایسی غیر سنجیدہ زبان میں تھا کہ بچے بھی اس کا جعلی ہونا پہچان جائیں لیکن ہماری قوم میں اتنی بھی عقل ہوتی تو لتر نہ کھا رہی ہوتی…..یہ تو چاہے کسی دشمن کی نفرت پیدا کرنے کی کوشش تھی یا شرارت، میں نے آج دیکھا کہ افغان مہاجرین کو ایسی چپس لگائے جانے کا سوچا جا رہا ہے جن سے ان کی نقل و حرکت پر نظر رہ سکے کہ نوے فیصد دھماکے ان ہی کی طرف سے ہوئے ہیں۔
میری ناقص رائے میں ایسا کوئی بھی عمل دشمن کے ہاتھ میں کھیلنے کے مترادف ہو گا…..اول تو یہ کہ اگر افغان ، بلوچ اور پختون دھماکے کروانے میں زیادہ ملوث ہیں تو آپ کے جنوبی پنجاب میں سپاہ صحابہ ، پنجابی طالبان بھی اگرچہ تناسب میں بہت کم ہی ہوں، خطرہ تو ہیں کہ نہیں؟…اس سٹیپ سے آپ کی توجہ ان سے ہٹ جائے گی….دوسرے آپ ننانوے فیصد معصوم افغان ، پختون، یا بلوچ کو بلا وجہ تکلیف دیں گے اور ظلم کریں گے جب کہ ان کا کوئی قصور نہیں …اس سے تو ان کے اندر اپنے وطن کے لئے محبت میں اضافہ ہونے سے رہا ….اس سے باز رہیں….میری رائے میں تو اس سے بہت بڑھ کر کام کرنے کی ضرورت ہے….ہر شخص کے آئی ڈی کارڈ میں چپ تو موجود ہے ہی…ایک سپیشل سائبر برانچ بنائی جائے جو ہر پاکستانی کے جتنے بھی سوشل میڈیا اکاونٹس ہیں ان سے اس کے دہشت گردوں سے ہمدردی کا جائزہ لے اور اس کی درجہ بندی کر دی جائے کہ وہ کس قدر شدت پسندی کا شکار ہو چکا ہے ۔۔اور یہ معلومات اس کے نادرا اکاونٹ میں محفوظ کر دی جائے۔
اس معلومات کی بنیاد پر ان اشخاص پر نظر رکھی جا سکتی ہے…اس کے علاوہ جن اشخاص کے سوشل میڈیا اکاونٹس کوئی رہنمائی نہ کریں ، انٹیلیجنس رپورٹس اور ہر دوسرے ذریعے سے ان کے بارے میں ایسی معلومات جمع کر کے محفوظ رکھی جائیں اور انہی کے مطابق ان پر نظر بھی رکھی جائے…باقی رہے افغان تو انہیں با عزت طریقے سے یا تو رخصت کیا جائے یا پھر بہت اچھی طرح سکیورٹی کلیرنس سے گزار کر اور سب ڈیٹا سٹور کر کرے چھوڑا جائے….ایک طریقہ ہر شخص کے دل کا حال جان کر اس کے نادرا اکاونٹ کی چپ سے منسلک کرنے کا یہ بھی ہو سکتا ہے کہ سب کو سیدھا سیدھا بلا لیا جائے جس میں ان سے پوچھا جائے ….امریکہ کے بارے میں کیا خیال ہے، کیا امریکہ کے خلاف دھماکہ جائز ہے ، کیا پاکستان کے خلاف، کیا بھارت کے خلاف، پاکستان مرتد ملک ہے یا مسلم، …وغیرہ وغیرہ سوال اتنے باریک بینی سے بنائے جا سکتے ہیں کہ کسی بھی شخص کو نفسیاتی طور پر ٹریپ کر لیں اور وہ دھوکہ نہ دے سکے اور اصلی رائے ظاہر ہو جائے..یہ ممکن ہے …نفسیات دان یہ کرتے رہتے ہیں اور کر سکتے ہیں….
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں