وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے قصور واقعے کی تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی تشکیل دے دی ہے۔ شہبازشریف نے جے آئی ٹی کو چوبیس گھنٹے میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔ جے آئی ٹی میں حساس اداروں کے اراکین بھی شامل ہوں گے۔
اس سے قبل قصور کے علاقے روڈ کوٹ سے چار روز قبل اغواء کی جانے والی 7 سالہ بچی زینب کی لاش برآمد ہوئی۔ سفاک ملزمان نے زینب کو زیادتی کے بعد گلا دبا کر قتل کرنے کے بعد لاش کو کوڑے کے ڈھیر پر پھینک دیا تھا۔
اعداد و شمار کے مطابق ملزمان نے 8 ماہ میں 13 معصوم کلیوں کو بے دردی کے ساتھ مسل ڈالا ہے۔ پولیس آج تک ملزم کا سراغ لگانے میں کامیاب نہ ہو سکی۔
فرانزک رپورٹ اور دیگر پہلوؤں پر صرف کاغذی کارروائیاں تو کی جارہی ہیں مگر مثبت پہلو آج تک سامنے نہیں آئے۔ قاتلوں کی آزادی قصور پولیس کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔

شہریوں نے واقعات کی روک تھام کیلئے وزیراعلیٰ پنجاب سے نوٹس لینے اور ملزمان کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں