• صفحہ اول
  • /
  • خبریں
  • /
  • نواز شریف ہمارے لیڈر ہیں : بشری انصاری نے اپنے بیان کی وضاحت کردی

نواز شریف ہمارے لیڈر ہیں : بشری انصاری نے اپنے بیان کی وضاحت کردی

مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کی جانب سے رشوت دینے‘ کے بیان کے بعد تنقید کا سامنا کرنے والی سینئر اداکارہ بشریٰ انصاری نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ ان کے والد کو نواز شریف نے نہیں بلکہ ان کی سیاسی جماعت کے کسی رہنما نے رشوت دی تھی۔

آرٹس کونسل کراچی میں 16ویں عالمی اردو کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بشریٰ انصاری نے اپنے والد احمد بشیر کے بارے میں ماضی کا ایک واقعہ شیئر کیا تھا۔

اداکارہ نے نواز شریف اور ان کی سیاسی جماعت مسلم لیگ (ن) کا نام لیے بغیر کہا تھا کہ ’والد جب اپنے کمرے میں ہوتے تو کئی مہمان اور صحافی ان سے ملاقات کے لیے آتے تھے، ایک مرتبہ کمرے سے والد کی غصے سے لوگوں کو ڈانٹنے کی آوازیں سنائی دے رہی تھیں تو ہم ڈر گئے تھے۔‘

بشریٰ انصاری نے کہا کہ جب انہوں نے اپنے والد سے غصہ کرنے کی وجہ پوچھی تو انہوں نے بتایا کہ ایک شخص انہیں رشوت دے رہے تھے۔انسٹاگرام پر وضاحتی ویڈیو بیان جاری کرتے ہوئے اداکارہ نے کہا کہ ’آرٹس کونسل میں اپنے والد احمد بشیر کا سچا واقعہ بیان کیا تھا، مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں نے میری گفتگو کا غلط مطلب لیا جو سوشل میڈیا پر بھی زیر بحث ہے‘۔
اداکارہ نے کہا کہ اس آدمی کو نواز شریف نے خود نہیں بھیجا تھا کیونکہ یہ چیز مجھے معلوم ہے کہ ہر پارٹی میں کئی لوگ ایسے ہوتے ہیں جو یہ عمل خود سے کرتے ہیں

بشریٰ انصاری نے کہا کہ ’ میں نے یہ نہیں کہا کہ نواز شریف نے رشوت دینے والے شخص کو بھیجا تھا یا انہوں نے خود لفافہ بھجوایا تھا، تمام سیاسی جماعتوں نے اپنے اپنے دور میں بہت غلطیاں کیں جو ہم آج بھگت رہے ہیں، انہوں نے کئی اچھے کام بھی کیے لیکن میں نہیں چاہتی کہ میرا نام کسی سیاسی جماعت کے خلاف منسلک ہو۔’

Advertisements
julia rana solicitors

اداکارہ نے کہا کہ ’آصف زرداری، پرویز مشرف، نواز شریف ، عمران خان ہمارے لیڈرز ہیں، ہم ان کی عزت کرتے ہیں لیکن میں اپنی رائے اپنے پاس رکھتی ہوں اور الیکشن کے وقت اپنی رائے کا استعمال کرتی ہوں، برائے مہربانی میری بات کا بتنگڑ مت بنائیں۔‘

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply