• صفحہ اول
  • /
  • خبریں
  • /
  • وزیراعلیٰ بلوچستان کیخلاف تحریک عدم اعتماد آج پیش کی جائیگی

وزیراعلیٰ بلوچستان کیخلاف تحریک عدم اعتماد آج پیش کی جائیگی

نواب ثنااللہ زہری وزیراعلیٰ بلوچستان کی کرسی پر رہیں گے یا نہیں اس کا فیصلہ آج اسمبلی کرے گی جہاں وزیراعلیٰ کے خلاف ایک گروپ کی جانب سے تحریک عدم اعتماد پیش کی جائے گی۔

وزیراعلیٰ کے خلاف اپوزیشن سمیت ان کی اپنی جماعت کے ارکان بھی تحریک عدم اعتماد لانے والوں میں شامل ہیں۔

دوسری جانب اسپیکر بلوچستان اسمبلی راحیلہ حمید خان درانی نے اجلاس کی براہ راست کوریج یا موبائل سے ویڈیو بنانے پر پابندی عائد کردی۔

اسمبلی کے قواعدو ضوابط کے مطابق تحریک پیش کرتے وقت 13 اراکین کی حاضری ناگزیر ہے، تحریک پیش کیے جانے کے بعد محرکین تحریک کے حق میں بات کریں گے جبکہ اس پر حکومتی اراکین کو بھی بات کرنے کی اجازت دی جائے گی۔

تحریک عدم اعتماد ناکام بنانے کے لئے وزیراعلیٰ کو ایوان میں سادہ اکثریت یعنی 33 اراکین کی حمایت درکار ہوگی جبکہ تحریک کی کامیابی کے لئے محرکین کو بھی یہی سادہ اکثریت ثابت کرنا ہوگی۔

دوسری جانب ثناء اللہ زہری کی حکومت بچانے کے لیے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی گزشتہ روز کوئٹہ پہنچے جہاں ان کے بلائے جانے کے باوجود پارٹی اراکین ملاقات کے لئے نہ آئے جس کے بعد وزیراعظم نے کوئٹہ میں اپنے قیام کو مزید بڑھا دیا۔

اس سے قبل مسلم لیگ (ق) کے رہنما عبدالقدوس بزنجو نے دعویٰ کیا تھا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان کے خلاف تحریک عدم اعتماد میں شامل اراکین کی تعداد 40 تک ہوچکی ہے۔

عبدالقدوس بزنجو نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے نواب چنگیز مری نے بھی تحریک عدم اعتماد کی حمایت کردی ہے۔

دوسری جانب ترجمان وزیراعلیٰ بلوچستان کا کہنا ہے کہ 40 اراکین کی حمایت کا دعویٰ کرنے والے عشائیے میں 20 ارکان بھی اکٹھے نہیں کر سکے۔

ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ ‘وزیراعلیٰ ثناء اللہ زہری کہتے ہیں کہ عدم اعتماد کی تحریک کا مقابلہ کروں گا اور ایوان میں اپنی اکثریت ثابت کروں گا’۔

صوبے میں سیاسی بحران پر وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناءاللہ زہری نے اتوار کو سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) کے صدر نواز شریف سے ٹیلی فونک رابطہ کیا اور صوبے کی حالیہ سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔

ذرائع کے مطابق سابق وزیراعظم اور وزیراعلیٰ بلوچستان کے درمیان اسمبلی میں پیش کردہ تحریک عدم اعتماد سمیت مختلف امور پر گفتگو ہوئی۔

Advertisements
julia rana solicitors

وزیراعلیٰ بلوچستان سے وفاقی وزراء خرم دستگیر اور عبدالقادر بلوچ نے بھی ملاقات کی، وزیر دفاع خرم دستگیر نے اس موقع پر وفاقی حکومت اور (ن) لیگ کی جانب سے نواب ثناء اللہ زہری کو مکمل حمایت کی یقین دہانی کرائی۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply