عدالت عالیہ اور تلاشی

یوم تشکر نہیں، یہ یوم تفکر ہے مجھ جیسے “ان پڑھ” شہری کے لئے
یوم تشکر تو تب منایا جاتا جب حالیہ تاریخ میں ہماری عدالتوں نے درج ذیل مقدمات کو منطقی انجام تک جلد از جلد پہنچایا ہوتا

١) میمو گیٹ والے اسی عدالت کو گارنٹی دے کر بھاگ چکے
٢) آرٹیکل ٦ والے مقدمے میں سابقہ بہادر جرنیل بھی اڑن چھو
٣) ڈالر گرل اور بیچارہ کسٹم افسر
٤) سابقہ وزیراعظم کے خلاف رینٹل پاور کیس اور جواں سال نیب افسر کی پر اسرار خود کشی
٥) دھاندلی کے خلاف کیے گئے دھرنے کے اختتام پر بننے والا عدالتی کمیشن اور اس کی بے اثر سفارشات
٦) ماڈل ٹاؤن لاہور سانحہ اور پولیس کی کھلی غنڈہ گردی
٧) ریمنڈ ڈیوس، معصوم راہگیروں کا قتل اور ایک مقتول کی بیوہ کی اندوہناک خود کشی
٨) سابقہ صدر صاحب کے غبن اور اسلامی جمہوریہ کا غیر اسلامی، عین آئینی “استثنیٰ
٩) جمہوریت کے ٹھیکے داروں کی “شہید جمہوریت” کے بے نام قاتلوں کا مقدمہ
یقینی طور پر ایک لمبی فہرست ہے جو اس ضمن میں پیش کی جا سکتی ہے مگر یہ وہ چند مقدمات ہیں جو میرے ذہن میں بالکل تازہ ہیں

Advertisements
julia rana solicitors london

افسوس صد افسوس کہ اس ملک میں طاقتور اور کمزور کے لئے قانون اور انصاف الگ الگ ہیں، الله پاک سے رحمت، مغفرت اور عدل کی حکمرانی کی دعا ہے

Facebook Comments

سہیل اجنبی
ایک سافٹ ویئر انجنیئر، اپنی مٹی کے ساتھ محبّت کرنے والا عام آدمی

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply