غزہ میں عارضی جنگ بندی کا آج پانچواں روز ہے، معاہدے کے تحت حماس نے مزید 10 اسرائیلیوں اور دو تھائی شہریوں سمیت 12 یرغمالی رہا کر دیے۔
یرغمالیوں کی رہائی کے بدلے میں اسرائیل نے بھی 30 فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا ہے، جبکہ اسرائیل کی اوفر جیل سے رہا ہونے والوں میں 15 بچے اور 15 فلسطینی خواتین شامل ہیں، جن کا رملہ پہنچنے پر شاندار استقبال کیا گیا۔
جنگ بندی کے چوتھے روز 33 فلسطینیوں اور 11 اسرائیلی یرغمالیوں کو رہائی ملی ہے۔
دوسری جانب اسرائیل اور حماس مزید دو دن کی فائربندی پر متفق ہوگئےہیں جس کی قطر نے تصدیق کردی ہے۔ دوحا میں قطری وزیراعظم سے اسرائیلی، امریکی اور مصری انٹیلیجنس حکام نے ملاقاتیں کی ہیں۔
قطر کی وزارت خارجہ کے ترجمان ماجد الانصاری کا کہنا ہے کہ عارضی جنگ بندی میں توسیع اورمستقل جنگ بندی کے لیے کوشاں ہیں۔
انہوں نے اسرائیل سے مذاکراتی عمل کو مشکل قراردیتے ہوئے کہا کہ غزہ میں یرغمالیوں کی مجموعی تعداد کی تصدیق نہیں کی جاسکتی ہے، بچوں اور عورتوں کی رہائی ترجیح ہے، فوجیوں کی رہائی پر بات چیت بعد میں ہوگی۔
اسرائیلی اخبارنے انکشاف کیا ہے کہ غزہ جنگ میں ہلاک اسرائیلی فوجیوں کی تعداد تین سو پچیانوے ہوگئی ہے، ایک ہزار فوجی زخمی ہیں۔
حماس ترجمان کے مطابق ہلاک اسرائیلی فوجیوں کی تعداد کئی زیادہ ہے، اسرائیل غزہ میں عسکری اور سیاسی دونوں لحاظ سے بری طرح ناکام ہوگیا ہے۔
اسرائیل اپنا کوئی بھی مقصد حاصل نہیں کرسکا، اسرائیلی جیلوں میں فلسطینی قیدی نہ ہوتے تو ہمیں اسرائیلیوں کو یرغمال بنانے کی ضرورت نہ ہوتی۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اراکین نے مشرق وسطیٰ میں مستقل قیام امن پر زور دیا۔ فلسطینی مبصر نے کہا جنگ بندی کو مستقل جنگ بندی میں تبدیل ہونا چاہیے۔
واضح رہے کہ اسرائیل کی بمباری سے غزہ کا انفراسٹکچر تباہ ہوگیا، عمارتوں کے ملبے سے مزید 160 لاشیں برآمد کی گئیں ہیں، سات اکتوبر سے اب تک فلسطینی شہدا کی تعداد 15 ہزار سے تجاوزکرگئی ہے۔ ان شہدا میں بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں