تھمبنیل پر لکھائی : اب پار کریں دریا بغیر کشتی یا تیراکی کے
ٹائٹل میں لکھائی :
Safety Measures of crossing a river
(تھمبنیل پر چاہے کچھ بھی لکھا ہو لیکن یہاں یوٹیوبر صاحب ایسے اچھے الفاظ ڈال دیتا ہے تاکہ یوٹیوب انتظامیہ ٹائٹل پر اعتراض کرکے یلو ڈالر والا سائن اس کے ویڈیو پر نہ لگائے )
تھمبنیل ڈیزائن : تھمبنیل میں ایک O بولنے والے اور آنکھیں پھاڑ کر نکالنے والے (جیساکہ حیرانگی کے عالم میں ہوتا ہے) اور برش جیسے کھڑے بالوں والے کسی اور شخص کی یا اپنی تصویر ہوگی اور ساتھ میں آدھے گرافکس میں ایک بندہ بغیر کشتی دریا پر جاتا ہوا دکھائی دے گا اور آدھے گرافکس میں اُس پار پہنچنے کے بعد وکٹری کا نشان بنائے کھڑا ہوگا )
اوپننگ : ویڈیو کے سنسنی پر مبنی رینڈم کلپس جس میں بولا جارہا ہوگا : اچانک میں گرنے والا ہی تھا لیکن بس خود کو سنبھالا یہ سوچ کر کہ بغیر کشتی کے آپ سفر کر رہے ہیں کچھ تو سہو!
یہ میجیکل طریقہ آپ کو کسی نے نہیں بتایا ہوگا! (وغیرہ وغیرہ)
اس کے بعد اصل بات شروع ہوجاتی ہے : السلام جی ہاں تھمبنیل پر جو کچھ آپ نے دیکھا بالکل 110% یہی بات آپ کو میں بتانے جارہا ہوں لیکن ویڈیو کو پوری طرح دیکھنا ہے سکپ نہیں کرنا ورنہ امپورٹنٹ ٹپس آپ مس کرجائیں گے پھر پورا پروسیجر سمجھ نہیں آئے گا۔ (اس کے بعد شروع ہوجاتا مشہور زمانہ بکواس) اس سے پہلے اگر آپ اس چینل پر نئے ہیں اور آپ نے میرا چینل سبسکرائب نہیں کیا ہوا ہے تو پلیز سبسکرائب کیجیے۔ گھنٹی کے آپشن پر کلک کرکے آل نوٹیفیکیشن سلیکٹ کریں تاکہ ہماری آنے والی ویڈیوز سے آپ وقت پر اپڈیٹ ہوں۔ تو ناظرین بنا آپ کا وقت ضائع کیے (جیسے ابھی تک یوٹیوبر صاحب آم بیچ رہے ہوں اور ہمارا وقت ضائع ہی نہ کیا ہو) بڑھتے ہیں آج کے موضوع کی طرف! جی جناب! بحری سفر سے تو سب واقف ہیں۔ ناظرین گرامی دنیا میں کل ملاکر 4 بڑے سمندر ہیں۔ آپ جانتے ہیں کہ سمندری رستہ ہی وہ واحد رستہ ہے جس پر بڑے پیمانے پر بڑی بڑی بحری جہازوں میں افراد اور ضروریات کی اشیاء کی ترسیل کی سرگرمیاں جاری رہتی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ چین بھی پاکستان میں سی پیک پراجیکٹ پر کام کر رہا ہے۔ انہی سمندروں سے نکلنے والے چھوٹے چھوٹے چینلز دریا کی صورت میں دیکھنے کو ملتے ہیں۔ مزید چھوٹے پھر ندی نالے کی شکل میں ہم دیکھتے ہیں۔ ہمارے ملک میں کل 24 دریا ہیں۔ جیسے سمندروں میں بحری جہاز چلتے ہیں اسی طرح دریاؤں میں بحری جہازوں کے چھوٹے نمونے یعنی کشتیاں چلا کرتی ہیں۔ کیا آپ جانتے ہیں کہ کشتی کیسے ایجاد ہوئی؟ ناظرین گرامی اس کی تاریخ اتنی ہی پرانی ہے جتنی انسانیت کی! (اب ویور دل ہی میں گالیاں نکال رہا ہوتا ہے کہ او خدا کے بندے ہمارے جنرل نالج میں اضافہ کرنا چھوڑو ؛ آپ کو کسی جاب کا ٹیسٹ پیپر پریپئر کرنے کے لیے تھوڑی ہم دیکھ رہے ہیں) معلوم تاریخ کے مطابق سب سے پہلے بڑے پیمانے پر جو کشتی نما ڈھانچہ بنایا گیا تھا وہ حضرت نوح ع کی کشتی تھی۔ انسان کو کشتی بنانے کا آئڈیا دریا میں لکڑی کا تختہ پھینک کر ہوا جب انسان نے دیکھا کہ پاپرے ! یہ تو کمال ہوگیا! پھر انسان کامیابی سے تختے پر بیٹھ کر ڈوبنے سے تو بچ گیا لیکن پھر آگے بڑھنے کے لیے آپشن نہ تھا۔ پھر چپو ایجاد ہوئے۔ بہرحال اس طرح ایک کشتی وجود میں آئی۔ ممکن ہے کہ کشتی کا آئیڈیا فاختہ کی طرف سے دریا میں ڈوبتی چیونٹی کی طرف پتا پھینک کر اس پر چیونٹی کو سوارہونے اور یوں بجائے ڈوبنے کے تیرنے میں مدد دینے والی لوک داستان سے ماخوذ ہو۔ یا شاید داستان کشتی کے بعد لکھی گئی ہو۔ خیر اگر آپ کو کشتی پریکٹیکلی بنانے کا طریقہ نہیں آتا تو کومنٹ میں بتائیں اگلی ویڈیو میں آپ کو گھر میں ہی کشتی بنانے کا پریکٹیکل طریقہ سکھادوں گا۔ لیکن کشتی صرف بنانا نہیں ہوتی اس کو چلانا بھی پڑتا ہے۔ کیا کہا؟ چلانے کا طریقہ بھی نہیں آتا؟ کوئی بات نہیں آپ کا یہ بھائی ہے ناں۔ اس کے لیے بھی اگلی ویڈیو میں بنادوں گا اگر آپ چاہتے ہیں کہ اس پر میں ویڈیو بناؤں تو کومنٹ میں یہ بھی بتادیجے۔ اس کے علاوہ کوئی کشتی بنانے اور چلانے کا پیڈ کورس کرنا چاہتا ہو او مجھے وٹس ایپ کرسکتا ہے۔ تو چلیں آج آپ کو بتاتے ہیں کہ بغیر اپنی کشتی یا تیراکی کے کیسے آپ دریا پار کرسکتے ہیں! دیکھیں جناب! بڑے پیمانے پر پانی بہت ہی خطرناک (تھوڑا زور دے کر بول جاتا ہے) ہوتا ہے۔ ڈائریکٹ کودنے سے آپ کی موت بھی ہوسکتی ہے۔ لیکن اگر سفر ضروری ہے اور آپ کے پاس نہ کشتی ہے اور نہ تیراکی آتی ہے تو آج میں آپ کو ایک ایسا زبردست طریقہ بتاؤں گا کہ آپ ساری عمر اپنے اس بھائی کو دعا دیں گے(کوئی بے وقوف یا نیا نیا انٹرنیٹ استعمال کرنے والا ہی شاید دعا دے اکثریت تو گالیاں دے جاتی ہے ) تو جناب والا طریقہ یہ ہے کہ اگر آپ کو تیراکی نہیں آتی یا دریا بہت بڑا ہے اور خطرہ ہو کہ تیراکی کے دوران آپ تھک جائیں گے آپ کا سٹیمنا ختم ہوجائے گا اور اس کے علاوہ آپ کے پاس اپنی ذاتی کشتی بھی نہیں ہے تو جناب دوسروں کی کشتی میں بیٹھ جائیں۔ سواری کی بہت ساری کشتیاں وہاں موجود ہوں گی۔ تھوڑا بہت کرایہ دے کر ان کے ساتھ ہولیں۔ تو جناب کیسی لگی آپ کو یہ ویڈیو؟ ضرور کومنٹ میں بتائیے گا! ویڈیو کو لائک کیجیے گا۔ اپنے دوستوں کے ساتھ شئیر کیجے گا۔ ملتے ہیں اگلی ویڈیو میں!
کچھ اسی طرح سے بعض مشہور اور بڑے یوٹیوبرز لوگوں کا وہ قیمتی وقت برباد کرلیتے ہیں جس میں سو اور مفید کام ہوسکتے ہیں۔ وقت دنیا کی سب سے بڑی دولت ہے۔ آپ کا وقت برباد کرنے والا آپ کا سب سے بڑا دشمن ہے اور خدا اس کے بندوں کا وقت برباد کرنے والے کو بھی ایسے ہی پوچھے گا جس طرح دیگر حقوق پر ڈھاکہ ڈالنے والوں کو پوچھے گا۔ مذکورہ قسم کے یوٹیوبرز بظاہر ایک سادہ سی بات کو ایک ٹوٹلی الگ اینگل سے پیش کرلیتے ہیں جس سے ویورز کو پہلے تو محسوس ہورہا ہوتا ہے کہ وہ کچھ نیا سیکھ رہا ہے لیکن ویڈیو مکمل دیکھنے کے فوراً بعد احساس ہوجاتا ہے کہ اس کا تو وقت ہی ضائع ہوگیا! یہ بات تو اسے پہلے بھی پتہ تھی۔ موجودہ ڈیجیٹل دور میں ایسے کونٹینٹ کریئٹرز بد ترین خائن اور فراڈی ہیں نہ کہ سمارٹ ہیں۔ لوگوں کو اس طرح دھوکہ دینے پر یہ فخر کرتے ہیں اور اس کو سمارٹنس کہتے ہیں۔ ایسے لوگوں کا بائکاٹ کریں! ایسے یوٹیوبرز/ کونٹینٹ کریئٹرز اکثر احسان بھی الٹا جتاتے ہیں کہ ہم تو آپ لوگوں کو فری میں سکھاتے ہیں ؛ کیا ہوا جو دو چار الفاظ ایکسٹرا بول لیتے ہیں یا کسی ویڈیو میں سمارٹ اینگلنگ سے دھوکہ پر مبنی کونٹینٹ پلش کریں اور معصوم ویورز واقعی عش عش کرتے ہیں کہ دیکھو کتنا اچھا بندہ ہے۔ بھئی فری میں کچھ بھی نہیں ہوتا۔ کوئی پاگل تھوڑی ہے جو ہر وقت یوٹیوب پر ویڈیو ڈال رہا ہوتا ہے۔ یوٹیوب ان کو پے کر رہا ہوتا ہے۔ آپ پیسہ نہ سہی اپنا وقت دے کر ان کو پے کر رہے ہوتے ہیں۔ دوبارہ دہرادوں وقت کی قدر کیجیے۔ وقت پیسے سے بڑی دولت ہے۔ پیسہ آپ کے پاس ہو تو اس سے گزرا وقت نہیں خرید سکتے لیکن اگر وقت آپ کے پاس ہے تو اس میں پیسہ بناسکتے ہیں۔ وقت کو آپ مونیٹائز کرسکتے ہیں۔ اس لیے کہتا ہوں صحت کے بعد وقت ہی بڑی دولت ہے۔ یہ ظالم فراڈی لوگ وقت برباد کردیتے ہیں اور بدلے میں یوٹیوب یا کسی بھی سوشل میڈیا پلیٹ فارمز سے ارننگ لے کر اس سے آج گاڑی خرید لیا تصویر ڈالی۔ دوبئی کا ٹورر لگایا فوٹوز شئیر کیں۔ نیا گھر خریدا وی لاگ بنایا۔ یاد رکھیں یہ پیسہ آپ کا برباد کیا ہوا وقت ہے جس سے یہ لوگ مزے اڑارہے ہوتے ہیں۔ یہ لوگ شدید نفرت کے لائق لوگ ہیں۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں