فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کی حمایت کرنے پر عرب اسرائیلی اداکارہ مائیسہ عبدل ہادی پر فرد جرم عائد کردی گئی۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق مائسہ عبدل ہادی نے 7 اکتوبر کو ہنستے ہوئے ایموجیز کے ساتھ ایک 85 سالہ یرغمالی یافا ادار کی تصویریں پوسٹ کیں، اس کے ساتھ ہی ایک ویڈیو پوسٹ کی جس میں حماس کے جنگجواسرائیل کی حفاظتی رکاوٹ کو توڑ رہے ہیں۔بعدازاں مائیسہ عبدل ہادی کی سوشل میڈیا پوسٹ کے بعد اسرائیلی پولیس نے اُنہیں گرفتار کرلیا تھا۔
پولیس نے اداکارہ کا نام لیے بغیر ایک بیان میں کہا کہ انہوں نے ایک اداکارہ کو گرفتار کیا ہے جو کہ ناصرت شہر کی رہائشی ہیں، جنہیں عوام میں نفرت انگیز جذبات کو ابھارنے کے لئے گرفتار کیا ہے۔تاہم اب اداکارہ پر اسرائیلی عدالت کی جانب سے فرد جرم عائد کی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیل کی وزارت انصاف نے اپنے بیان میں کہا کہ اداکارہ نے سوشل میڈیا پر حماس کی حمایت کرکے دہشت گردی کی کارروائی کو فروغ دیا ہے۔
اسرائیلی حکام کی جانب سے مائیسہ عبدل ہادی پر دہشت گرد گروپ کے ساتھ شناخت کا الزام بھی لگایا گیا تھا۔دوسری جانب اسرائیل کے وزیر داخلہ نے حماس کی حمایت کرنے پر مائیسہ عبدل ہادی کی شہریت منسوخ کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں