• صفحہ اول
  • /
  • خبریں
  • /
  • سکیورٹی امداد کی معطلی کے بعد امریکہ سے اتحاد کو ختم سمجھتا ہوں: خواجہ آصف

سکیورٹی امداد کی معطلی کے بعد امریکہ سے اتحاد کو ختم سمجھتا ہوں: خواجہ آصف

امریکی جریدے وال اسٹریٹ جنرل کو انٹرویو دیتے ہوئے خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ 2001 میں امریکا کی افغانستان میں مہم میں شامل ہو کر بہت بڑی غلطی کی، امریکی مہم میں شامل ہونے سے پاکستان میں دہشتگردی نے جنم لیا۔خواجہ آصف نے کہا کہ امریکا کے ساتھ ہمارا کوئی اتحاد نہیں ہے، کیونکہ اتحادی ایسا سلوک نہیں کرتے۔ انہوں نے کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے پاکستان کی سیکیورٹی امداد کی معطلی کے بعد امریکا سے اتحاد ختم سمجھتا ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہماری فورسز اور قوم نے متفقہ کوششوں سے ملک میں بڑی حد تک امن قائم کر دیا ہے، اور اگر ہم افغان مزاحمت کاروں کیخلاف جاتے ہیں کہ تو یہ جنگ دوبارہ ہماری سرزمین پر لڑی جائیگی جس سے امریکیوں کو فائدہ ہو گا وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان تنہا نہیں ہے اور ہمارے پاس دوسرے اتحادیوں کے آپشن موجود ہیں۔خیال رہے کہ گزشتہ برس پاکستان کے وزیر خارجہ نے افغانستان کے مسئلے کے حل کے لیے چین، ایران، روس اور ترکی کے دورے کیے تھے اور ان دوروں کا مقصد افغان مسئلے کا حل مذاکرات کے ذریعے تلاش کرنا تھا۔

رواں برس کے آغاز پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان مخالف ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا تھا کہ امریکا نے پاکستان کو 15 برسوں میں 33 ارب ڈالر امداد دے کر حماقت کی۔ڈونلڈ ٹرمپ کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہم نے پاکستان کو امداد دی جبکہ پاکستان نے ہمیں جھوٹ اور دھوکے کے سوا کچھ نہیں دیا۔پاکستان کی سول اور عسکری قیادت نے امریکی صدر کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے بیانات سے دونوں ممالک کے مشترکہ مقاصد کے حصول کی کوششیں متاثر ہوں گی۔

Advertisements
julia rana solicitors

دو روز قبل امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان نے پاکستان کی سیکیورٹی امداد کی معطلی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف فیصلہ کن اقدامات کی صورت میں امداد بحال ہو سکتی ہے۔ایک سینئر امریکی عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ امریکا پاکستان کی لگ بھگ دو ارب ڈالر امداد روک سکتا ہے۔دوسری جانب وزیر خارجہ خواجہ آصف نے کہا کہ امریکی صدر کے بیان اور سیکیورٹی امداد کی معطلی پر رعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ ہم امریکا کے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہماری زمینی اور فضائی سروسز کی مد ممیں 9 ارب ڈالر دینے ہیں۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply