اسرائیلی حکومت ایک جانب فلسطینیوں کو بد ترین قید میں ڈالنےاور انکے علاقوں پر قبضے کے منظم پلان پر عمل پیرا ہے تو دوسری جانب اسرائیلی فوج کی خواتین اہلکار ان فلسطینی قیدیوں کی جنسی کشش کے آگے بے بس ہیں۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق ایک خاتون فوجی نے قید میں موجود ایک فلسطینی شخص کے ساتھ جنسی تعلقات کا اعتراف کیا ہے۔
جس کے بعد اسرائیل میں ہائی سکیورٹی جیلوں میں خدمات انجام دینے والی خواتین فوجی اہلکاروں پر جیل گارڈز کے طور پر خدمات انجام دینے پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
حکام کی جانب سے یہ فیصلہ ایک خاتون فوجی اہلکار اور ایک فلسطینی قیدی کے درمیان جنسی تعلقات کے الزامات سامنے آنے کے بعد کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ اسرائیل کی ہائی سکیورٹی جیل میں موجود اس قیدی پر اسرائیلی شہریوں پر جان لیوا حملہ کرنے کے الزامات ہیں
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں