• صفحہ اول
  • /
  • خبریں
  • /
  • ٹرمپ صدر بننے سے خوف زدہ تھے: امریکی صدر سے متعلق سنسنی خیز انکشافات

ٹرمپ صدر بننے سے خوف زدہ تھے: امریکی صدر سے متعلق سنسنی خیز انکشافات

لندن: دنیا کے طاقتور ترین شخص تصور کیے جانے والے ڈونلڈ ٹرمپ سے متعلق اہم انکشافات سامنے آئے ہیں، جن کے مطابق وہ وائٹ ہائوس جانے سے خوف زدہ تھے، انھیں‌ اپنی کامیابی کا قطعی یقین نہیں‌ تھا اور ان کی بیٹی مستقبل میں صدر بننے کے لیے پر تول رہی ہیں۔

برطانوی خبر رساں‌ ادارے کے مطابق یہ انکشافات صحافی مائیکل وولف کی کتاب ’فائر اینڈ فیوری: ان سائیڈ دی ٹرمپ وائٹ ہاؤس‘ میں‌ کیے گئے ہیں، جس کی اشاعت جلد متوقع ہے، جب کہ ڈونلڈ ٹرمپ کتاب کی اشاعت رکوانے کی کوشش کر رہے ہیں۔نیویارک میگ نامی جریدے میں اس کتاب کا ایک حصہ شایع ہوا ہے، جو ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر بننے کے ابتدائی دنوں‌ پر روشنی ڈالتا ہے۔

آرٹیکل کے مطابق ٹرمپ اپنی تقریبِ حلف برداری میں‌ شدید غصے میں تھے، کیوں‌ کہ معروف فلمی ہستیوں‌ نے تقریب میں‌ آنے سے انکار کر دیا تھا۔ وہ اپنی بیوی سے مسلسل لڑ رہے تھے۔مصنف کے مطابق ٹرمپ کو وائٹ ہائوس سے خوف آتا ہے، جس کی وجہ سے انھوں نے اپنا علیحدہ بیڈ روم تیار کروایا، وہ اس کے دروازے پر تالا لگوانے چاہتے تھے، مگر سیکریٹ سروس راہ میں رکاوٹ بن گئی، جس کا کہنا تھا کہ انھیں صدر کی حفاظت کے لیے کمرے تک رسائی درکار ہے۔

کتاب میں‌ انکشاف کیا گیا ہے کہ الیکشن کی رات ٹرمپ کو اپنی جیت کا قطعی یقین نہیں‌ تھا، جب یہ خبریں‌ آنے لگیں کہ ٹرمپ جیت سکتے ہیں، تو ڈونلڈ جونیئر نے اپنے ایک دوست کو بتایا کہ ایسا معلوم ہوتا تھا کہ ان کے والد نے کوئی جن دیکھ لیا ہے۔

کتاب کے مصنف کا یہ بھی کہنا ہے کہ ٹرمپ کی بیٹی ایونکا ان کے بالوں‌ کا اکثر اپنے دوستوں‌ کے سامنے مذاق اڑاتی ہیں، ساتھ ہی وہ مستقبل میں صدارتی دوڑ میں حصہ لینے کا ارادہ بھی باندھ چکی ہیں۔

Advertisements
julia rana solicitors

یہ کتاب ٹرمپ کے سابق ساتھی سٹیو بینن سے حاصل کردہ معلومات کا احاطہ کرتی ہے، جس کے مطابق جون 2016 میں ٹرمپ کے بیٹے کی روسی حکام سے خفیہ ملاقات ہوئی تھی، جس میں انھیں ڈیموکریٹک امیدوار ہیلری کلنٹن کے خلاف معلومات فراہم کرنے کی پیشکش کی گئی تھی

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply