واشنگٹن:امریکا نے پاکستان کے ساتھ سکیورٹی تعاون معطل کرنے کا اعلان کردیا جبکہ پاکستان کو فوجی ساز و سامان اور مالی امداد کی فراہمی بھی روکنے کا فیصلہ کیا ہے۔
جمعے کو امریکی وزارت خارجہ کی ترجمان ہیدر نورٹ نے پریس بریفنگ میں کہا ہے کہ اب پاکستان کو نہ تو فوجی سازو سامان دیا جائے گا اور نہ سیکیورٹی کی مد میں فنڈ فراہم کیا جائےگا، انتظامیہ پاکستان کی امداد میں کٹوتی کا تخمینہ لگارہی ہے کہ کتنے ملین ڈالر کاٹے جارہے ہیں۔
ترجمان نے کہا ہے کہ پاکستان کی امداد فیصلہ کن اقدامات پر بحال ہوسکتی ہے اور یہ تب ہی ہوگا جب پاکستان حقانی نیٹ ورک اور افغان طالبان کیخلاف فیصلہ کن کارروائیاں کرے گا کیونکہ یہ گروپ خطے کو عدم استحکام سے دو چار کررہے ہیں اور افغانستان میں ہماری اتحادیوں پر حملوں میں ملوث ہیں۔
خیال رہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے قبل ازیں پاکستان کی 255 ملین ڈالر امداد روکنے کا اعلان کیا تھا، اقوام متحدہ میں امریکا کی مستقل مندوب نکی ہیلی نے امداد روکے جانے کی تصدیق کی ہے۔ا س سے قابل امریکا نے پاکستان کو مذہبی آزادی کی مبینہ سنگین خلاف ورزی کرنے والے ممالک سے متعلق خصوصی واچ لسٹ میں بھی شامل کردیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے مجموعی طور پر 10 ممالک کو واچ لسٹ میں شامل کیا ہےاور اس فہرست میں پاکستان کے علاوہ شمالی کوریا، ایران، ارٹریا، چین، برما ،سوڈان، سعودی عرب، تاجکستان، ترکمانستان اور ازبکستان کو شامل ہیں۔واضح رہے کہ پاک امریکی تعلقات ٹرمپ کے پاکستان مخالف ٹوئٹ کے بعد سے تناؤ کا شکار ہیں۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں