امریکا کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہےکہ اگر ’انہیں کسی فوجداری تحقیقات کے نتیجے میں سزا ہو بھی گئی تو اس کے باوجود وہ 2024 کے صدارتی انتخابات کیلئے اپنی انتخابی مہم کو ختم نہیں کریں گے۔
رپورٹ کے مطابق ری پبلکن پارٹی سے تعلق رکھنے والے ڈونلڈ ٹرمپ نےخود پر لگنے والے متعدد الزامات پر بات کی جس میں ریڈیو میزبان جان فریڈرکس کے اس سوال پر کہ کیا سزا سنائے جانے سے ان کی مہم رک جائے گی؟ ڈونلڈ ٹرمپ نےجواب دیا کہ ’بالکل نہیں۔ آئین میں ایسا کچھ نہیں ہے جو یہ کہتا ہو۔‘
سابق امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ’بائیں بازو کے بنیاد پرست مجھے پاگل بھی کہہ رہے ہیں، یہ نہیں روکے گا۔‘یہ لوگ بیمار ہیں اور وہ جو کچھ کر رہے ہیں وہ بالکل بھیانک ہے۔‘
سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر گذشتہ ماہ خفیہ دستاویزات کے مقدمے میں پہلی بار فرد جرم عائد کی گئی تھی۔ ٹرمپ پر وائٹ ہاؤس سے نکلنے کے بعد اعلٰی خفیہ جوہری اور دفاعی معلومات اپنے پاس رکھ کر قومی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے کا الزام ہے۔
امریکی محکمہ انصاف نے ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف 36 سے زائد الزامات میں مزید اضافہ کیا ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ کو ایک سول مقدمے میں ایک جج نے 1990 کی دہائی میں مین ہٹن میں ایک مصنفہ کے ساتھ زیادتی کا مرتکب قرار دیا تھا۔
ٹرمپ کو نیو یارک میںناجائز تعلقات کو چھپانے کیلئےکی جانے والے ادائیگی کے معاملے میں درجنوں سنگین الزامات کا سامنا ہے۔2020 کے انتخابات کے حوالے سے ریاستی اور وفاقی تحقیقات میں بھی ان پر فرد جرم عائد کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
دستاویزات کی تحقیقات میں ایک اہم پیش رفت ہوئی جب خصوصی وکیل جیک سمتھ نے الزام لگایا کہ ٹرمپ نے فلوریڈا میں اپنے بیچ فرنٹ سٹیٹ میں ایک کارکن سے تفتیش کاروں کو روکنے کے لیے نگرانی کی فوٹیج حذف کرنے کو کہا۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں