’’داستان سرائے ‘‘

’’داستان سرائے ‘‘کے درو دیوار پر عجیب سی اداسی چھائی ہوئی تھی۔
وہ’’ داستان سرائے‘‘ جہاں تصوف ،
داستان،محبت کی محفلیں جمتی تھی ،
وہاں اداسی بال کھولے رو رہی تھی ۔
میرے دعا کے لئے اٹھے ہوئے ہاتھوں کو یوں لگا ،
جیسے کسی نے گداز پوروں سے نرمی سے چھویا ہو،
آنکھوں میں پھیلی ہوئی نمی کو،
اپنی ہتھیلوں سے پونچھا ہو۔
اور کان کی لو کے پاس محبت بھری سر گوشی کی ہو ۔
’’داستان کا سفر رکنا نہیں چاہئے،
’’داستان سرائے ‘‘کے سورج نے،
غروب ہونے سے پہلے،
ہزاروں ذروں کو منور کیا ہے،
یہ ذرے چمکتے رہنے چاہئے‘‘۔

Facebook Comments

کے ایم خالد
کے ایم خالد کا شمار ملک کے معروف مزاح نگاروں اور فکاہیہ کالم نویسوں میں ہوتا ہے ،قومی اخبارارات ’’امن‘‘ ،’’جناح‘‘ ’’پاکستان ‘‘،خبریں،الشرق انٹرنیشنل ، ’’نئی بات ‘‘،’’’’ سرکار ‘‘ ’’ اوصاف ‘‘، ’’اساس ‘‘ سمیت روزنامہ ’’جنگ ‘‘ میں بھی ان کے کالم شائع ہو چکے ہیں روزنامہ ’’طاقت ‘‘ میں ہفتہ وار فکاہیہ کالم ’’مزاح مت ‘‘ شائع ہوتا ہے۔ایکسپریس نیوز ،اردو پوائنٹ کی ویب سائٹس سمیت بہت سی دیگر ویب سائٹ پران کے کالم باقاعدگی سے شائع ہوتے ہیں۔پی ٹی وی سمیت نجی چینلز پر ان کے کامیڈی ڈارمے آن ائیر ہو چکے ہیں ۔روزنامہ ’’جہان پاکستان ‘‘ میں ان کی سو لفظی کہانی روزانہ شائع ہو رہی ہے ۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply