فرض کریں تحریک انصاف ختم ہو گئی ہے/امتیاز احمد

موجودہ فوجی قیادت اس وقت دل و جان سے تحریک انصاف کو کرش کرنے میں مگن ہے۔ فرض کریں ایک دو ماہ میں تحریک انصاف کا نام و نشان مٹا دیا جاتا ہے، کوئی نئی جماعت کھڑی کر دی جاتی ہے، ان سب ’کامیابیوں‘ کے باوجود فوج کو ایک سوال کا جواب تلاش ضرور کرنا چاہیے۔
وہ سوال یہ ہے کہ ملک کے اپنے ہی عوام نے فوج کوکیوں گریبان سے پکڑنا چاہا؟ یہ بھارت نہیں تھا، یہ آپ کا کوئی دوسرا روایتی دشمن نہیں تھا، آخر آپ کے اپنے نوجوان نے ایسا کیوں کیا؟
یہ ویسے ہی مناظر تھے، جیسے بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں مشتعل عوام فوجیوں پر پتھراؤ کرتے ہیں، جیسے فلسطینی اسرائیلی فوجیوں پر پتھر برساتے ہیں۔
یاد رکھیں جیسے آج تک جنرل نیازی کی انڈیا کے سامنے ہتھیار پھینکنے کی تصویر وقفے وقفے سے وائرل ہوتی رہتی ہے، ان حملوں کی ویڈیوز بھی مستقبل میں آپ کا پیچھا کرتی رہیں گی۔
ٹھنڈے دماغ سے سوچیے کہ عوام میں آپ کے لیے اتنی نفرت کیسے پیدا ہوئی؟
فرض کریں اب تحریک انصاف کو آپ کامیابی سے ملیا میٹ کر لیتے ہیں۔ بتائیے آگے آپ کے پاس کیا ہے؟ آپ اور آپ کے نظام سے متنفر ہونے والے ایک بڑے نوجوان طبقے کا آپ کیا کریں گے؟
عمران خان نے تو فقط چار سال گن کر حکومت کی ہے باقی تو 1947 کے بعد سے حکومت آپ کے اور ان جماعتوں کے ہاتھ میں تھی، جو اس وقت آپ کے گلے میں بانہیں ڈالے کھڑی ہیں۔ آپ نے پاکستانی نوجوان کو آج تک دھوکوں اور فریب کے علاوہ کیا دیا ہے؟
آپ اور اس وقت آپ کے ساتھ کھڑی سیاسی جماعتیں اس قابل ہوتیں، اتنی ذہین و فطین ہوتیں تو آج پاکستان دیوالیہ ہونے کے دہانے پر کھڑا ہوتا؟ سو سو ملین کے لیے بیرون ملک تلوے چاٹ رہا ہوتا؟
آپ شوق سے تحریک انصاف کو ختم کریں اور جو پہلے دودھ کی بہتی نہریں بند ہو گئیں تھیں، وہ دوبارہ چلا دیں۔ اگر یہ ممکن ہے تو شاباش شوق سے کریں لیکن آپ یہ کر نہیں سکتے۔
آپ مانیے آپ بند گلی میں آ کر کھڑے ہو چکے ہیں۔ پاکستان کا اصل مسئلہ تحریک انصاف تو کبھی تھی ہی نہیں۔
اصل مسئلہ بدعنوانی ہے، اصل مسئلہ کرپشن ہے، اصل مسئلہ فرسودہ عدالتی نظام ہے، اصل مسئلہ فوج کی سیاست میں مداخلت ہے، اصل مسئلہ اقتدار کا صرف ایلیٹ تک محدود رہنا ہے، اصل مسئلہ قرضوں کے انبار ہیں، اصل مسئلہ کمزور صنعتی ڈھانچہ ہے، اصل مسئلہ آپ کے بنائے ہوئے عسکری و مذہبی ونگ ہیں، اصل مسئلہ معیاری تعلیم کا نہ ہونا ہے، اصل مسئلہ نقلی ادویات ہیں، اصل مسئلہ ناقص نظام صحت ہے۔
لیکن کیوں کہ یہ عوام کے مسائل ہیں، ان کو حل کرنے میں آپ دلچسپی نہیں رکھتے۔ باقی آپ اور اشرافیہ کے لیے اصل مسئلہ اقتدار ہے اور اس حوالے سے واقعی تحریک انصاف ایک بڑا مسئلہ ہے، یہ مسئلہ ختم کیجیے اور پھر سے دودھ کی نہریں بہا دیجیے۔
لیکن ایک بات لکھی جا چکی ہے، آپ بزور طاقت جیت کر بھی اپنے ملک میں ہارے ہیں۔ لوگ خوف سے خاموش ہیں، جونہی انہیں موقع ملے گا، وہ کھل کر آپ کے خلاف بولیں گے۔
طاقت سے کبھی دل نہیں جیتے جا سکے۔ تاریخ بتاتی ہے کہ جس فوج کی بندوقیں اپنے ہی عوام کے خلاف ہو جائیں، وہ کبھی کامیاب نہیں رہی۔

Facebook Comments

مکالمہ
مباحثوں، الزامات و دشنام، نفرت اور دوری کے اس ماحول میں ضرورت ہے کہ ہم ایک دوسرے سے بات کریں، ایک دوسرے کی سنیں، سمجھنے کی کوشش کریں، اختلاف کریں مگر احترام سے۔ بس اسی خواہش کا نام ”مکالمہ“ ہے۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply