بیگم کا سونا اور نیوٹران ستارہ/ڈاکٹر حفیظ الحسن

اگر آپ اپنی بیگم یا محبوبہ سے یہ کہتے ہیں کہ آپ اسکے لیے آسمان سے تارے توڑ کر لا سکتے ہیں تو اپنی جیب ڈھیلی کرنے کے لیے تیار ہو جائیں۔ کسی اچھے سُنار کے پاس جائیے جسکے نام کے ساتھ کوئی سابقہ لاحقہ نہ لگا ہو اور وہ خالص سونا بیچتا ہو۔ پھر اُس سے اپنی جانِ من یا دومن کے لیے اچھا سا سونے کا سیٹ یا انگوٹھی بنوائیے اور یوں اپنا آسمان سے تارے توڑ کر لانے کا وعدہ پورا کیجئے۔

مگر میں ایسا کیوں کہہ رہا ہوں؟ دراصل کائنات میں تمام ستارے ابتدا میں ہائیڈروجن سے بنتے ہیں۔ جب ہائیڈروجن گیس ایک جگہ کثیر مقدار میں جمع ہو جاتی ہے تو اس میں فیوژن کا عمل شروع ہو جاتا ہے۔ اس سے ہائیڈروجن کے دو ایٹم مل کر ہیلیئم کا ایٹم بناتے ہیں اور ساتھ ہی ساتھ روشنی اور دیگر تابکاری کی صورت توانائی خارج کرتے ہیں(یہاں عمل پیچیدہ ہے تاہم آپ یہی سمجھیں) ۔اس عمل سے ستارے روشن ہوتے ہیں۔ ہیلیم ہائڈروجن سے بھاری عنصر ہے۔ یوں ہیلیئم کے فیوژن سے دیگر بھاری عناصر جیسے کاربن، آکسیجن اور لوہا بنتا ہے۔ جب ایک ستارے میں لوہا زیادہ ہو جائے تو اس میں مزید فیوژن کا عمل نہیں ہو سکتا ۔ تو گویا ستاروں کے انجام تلک ان میں لوہا بنتا رہتا ہے۔ مگر دیگر بھاری اور قیمتی عناصر جیسے کہ سونا، پلاٹینیم ، یورینیم وغیرہ یہ پھر کہاں اور کیسے بنتے ہیں؟

اس سے پہلے ہم یہ جانتے ہیں کہ نیوٹران سٹار کیا ہوتا ہے۔ کائنات میں سورج سے کئی گنا بڑے ستارے موجود ہیں۔ جب یہ ستارے اپنے انجام کو پہنچتے ہیں تو ان میں فیوژن کا عمل رک جاتا ہے۔ ایک ستارے کا وجود دو قوتوں کے توازن سے قائم ہوتا ہے۔ اس میں ہونے والے عناصر کے فیوژن سے بننے والا دباؤ اور اس ستارے پر گریوٹیی کا دباؤ۔ جب فیوژن کا عمل رک جائے تو اندرونی دباؤ جو گریوٹیی کو روکے ہوئے ہوتا ہے، ختم ہو جاتا ہے۔ یوں یہ ستارے گریوٹیی کے دباؤ کے تحت اچانک سے دھنستے ہیں اور پھر ایک بڑے سپرنووا دھماکے سے پھٹ جاتے ہیں۔ اس عمل میں بھی کئی بھاری عناصر پیدا ہوتے ہیں۔ مگر اسکے بعد ستارے کا جو ماس بچتا ہے وہ نیوٹران سٹار یا بلیک ہول بن جاتا ہے۔ نیوٹران سٹار جیسا کہ نام سے ظاہر ہے نیوٹرانز کا بنا ہوتا ہے۔ یعنی اس میں مادہ نیوٹرانز کی صورت ہوتا ہے جو الیکٹرانز اور پروٹانز سے ملکر بنتے ہیں۔

اب آتے ہیں آپکی بیگم یا محبوبہ کے لیے خریدے گئے سونے کے سیٹ کی طرف۔ تو دراصل اس میں موجود سونا زمین پر اور کائنات میں دیگر جگہوں پر دو نیوٹران ستاروں کے آپس میں ٹکراؤ اور اسکے نتیجے میں ہونے والے دھماکوں میں بنتا ہے اور خلا میں بکھرتا ہے۔

Advertisements
julia rana solicitors london

جب دو نیوٹران ستارے آپس میں ٹکراتے ہیں تو ان سے کئی سو زمین کے ماس کے برابر سونا اور دیگر قیمتی دھاتیں خلا میں بکھر جاتی ہیں۔ اے کاش کہ کوئی سونے کی ڈلی ہم پر بھی آسمانوں سے گرے اور اپنے بھی دن پھریں۔ کب تک بیگم اور سُنار سے لّٹتے رہیں گے۔

Facebook Comments

مکالمہ
مباحثوں، الزامات و دشنام، نفرت اور دوری کے اس ماحول میں ضرورت ہے کہ ہم ایک دوسرے سے بات کریں، ایک دوسرے کی سنیں، سمجھنے کی کوشش کریں، اختلاف کریں مگر احترام سے۔ بس اسی خواہش کا نام ”مکالمہ“ ہے۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply