حسن بن صباح کی جنّت اور ہالی ووڈ کے ASSASSIN’S/مسلم انصاری

“تاریخ ابنِ خلدون” اور عنایت اللہ کی دو جلدوں پر مبنی کتاب “فردوسِ ابلیس” میں ایک شخص کا تذکرہ ہے جس کا نام حسن بن صباح تھا
حسن بن صباح کا مذہب و فرقہ کیا تھا یہ ہمارا موضوع نہیں اس کے لئے کئی ابواب پر مشتمل کتب کا مطالعہ اور درست تاریخ بینی ضروری ہے البتہ حسن بن صباح کی شہرت کی ایک اور اہم وجہ اس کی جنت تھی
چونکہ حسن بن صباح ظاہری طور پر اسلام کا پیروکار تھا تو اس نے اسلامی بنیادی اصولوں کا استعمال کرتے ہوئے جنت کو دنیا میں پیش کرکے اپنے ماننے والوں کو اپنے ہاتھ میں لے لیا
خلاصہ کلام یہ ہے کہ حسن بن صباح کی جنت ایک غار تھی جس میں مختلف مقامات پر برہنہ اجسام لڑکیاں کھڑی کی جاتیں مگر کسی بھی فرد کو وہاں داخل ہونے سے پہلے حشیش کا نشہ کروایا جاتا حشیش کے نشے کے اثر کے ساتھ وہ ان لڑکیوں کو حوریں اور جھول بھری غار کو عدن سمجھتا
بعد میں جن لوگوں نے اس کی سچائی اُگلی ان میں سے ایک اس لئے متنفر ہوا کہ اس نے غار میں اپنی سگی بہن کو پہچان لیا تھا

بات کو اور اختصار کی طرف لے جاتے ہیں
حسن بن صباح نے اپنے وقت کے مسلم و دیگر حکمرانوں کی  حالت اُجلی نہیں رہنے دی اور ان کے ہاتھ نہیں آیا،
جبکہ دوسری جانب اس کے پیروکار اس کے ایک حکم پر خود کو قلعے سے نیچے پھینک دیا کرتے اور چاقو سے اپنا ہی گلہ کاٹ لیتے، بیشتر ٹرینڈ سفاک قاتل تھے، جس کے لئے انہیں مخصوص تربیت بھی دی جاتی۔
(بو علی سینا کے سفر ناموں میں بھی اس کا حوالہ ملتا ہے جسے میں آگے بیان کروں  گا)

حسن بن صباح نوّے سال کی عمر میں سن 518 ھ میں انتقال کرگیا اور اس کے پیروکاروں کو “جنہیں فدائی بھی کہا جاتا تھا” حسن کی موت سے بہت نقصان ہوا اور تاریخ کے مطابق وہ 30 فرقوں میں بٹ گئے۔
فدائین میں سے قریب زیادہ تر لوگ حشیش کے نشے کے بنا سروائیو نہیں کرسکتے تھے ان کی غذا میں حشیش کا استعمال رزق کی طرح رہا۔

اب کہانی اپنے کلائمیکس کی طرف آتی ہے۔
حسن بن صباح کے پیروکار مختلف جگہوں میں پھیل گئے اور ان کا، ان کی تربیت و سفاکی اور قاتلانہ مہارتوں کی وجہ سے لوگ اور حکومتیں انہیں اپنے مخالفین کے لئے استعمال کرنے لگے۔
فدائین پیشہ ور قاتل تھے جنہیں آگے چل کر عیسائیوں نے بھی اجرت پر استعمال کیا اور انگریزی بولنے والی اقوام نے حشیشین کا نام ASSASSIN’S دیدیا ۔
حشیش کے استعمال سے وہ لوگ حشیشین کہلائے جاتے تھے

جہاں assassin کا استعمال کیا گیا ان میں سے ایک صلاح الدین ایوبی تھے
سلطان صلاح الدین ایوبی رح پر انہوں نے چار بار قاتلانہ حملے کئے اور وہ بچ گئے بعد میں اساسین نے صلاح الدین کے باورچی کے طور پر اپنا بندہ استعمال کیا اور ایک مخصوص مقدار میں روز اتنا زہر دیا گیا کہ کچھ ماہ بعد ایوبی اندر سے مکمل ختم ہوچکا تھے۔
(میری مذکورہ تحریر کسی پر لاگو نہیں ہوتی اس پر اخلاف کا حق کھلا ہے)

اساسین assassin پر ہالی ووڈ کی بے شمار موویز ہیں اور بو علی سینا کے سفر نامے میں وہ تذکرہ کرتے ہیں کہ انہوں نے پہاڑوں پر ایک ایسی تربیت گاہ دیکھی جہاں بچپنے سے لیکر قاتل بنانے تک انہیں ٹرینڈ کیا جاتا۔
فلم ninja assassin میں اس کی ایک جھلک ہے اور فلم assassin creed میں حشیشین کا منظر نامہ بھی ہالی ووڈ نے اپنے طور پر پیش کیا ہے۔
کچھ لوگوں اور مذاہب کا یہ بھی ماننا ہے کہ عدن کے سیب “آدم علیہ السلام کا کھایا ہوا سیب” کی رکھوالی حشیشین کرتے ہیں یہ بات مضحکہ خیز بھی ہوسکتی ہے۔
بعض لوگ بدنام زمانہ قاتل گروپ بلیک واٹر کو بھی اس کا ایک حصہ مانتے ہیں مگر حقیقت اس کے ماورا بھی ہوسکتی ہے۔
تاریخ اور موویز اور کتابوں کا جوڑ توڑ، ملاپ، اپنے طور پر استعمال اور ذہن سازی ہر ایک اپنے انداز پر کرتا ہے۔
البتہ مذکورہ باتوں کا تذکرہ و حوالہ کہیں نا کہیں آکر جڑ جاتا ہے۔

فقط اتفاق بھی ہو یا نہ  بھی ہو تو بھی یہ دلچسپ ہے اور مزے دار بھی ہے مگر پھر بھی بے شمار جگہوں پر مختلف طور اطوار میں assassin’s کا تذکرہ ملتا ہے اور ہر بار الگ طور پر کچھ نا کچھ میسر ہوجاتا ہے
حسن بن صباح کی تاریخ بہت دلچسپ اور حیران کن ہونے کے ساتھ بھیانک اور کرب انگیز بھی ہے۔

Advertisements
julia rana solicitors

جس کے لئے آپ کو تاریخ ابنِ خلدون یا عنایت اللہ کی فردوسِ ابلیس یا پھر صلاح الدین کی زندگی کی درست تاریخ خود تلاش کرکے پڑھنی ہوگی۔
بلکہ اگر مذکورہ تمام کتابوں کو چھوڑ کر خود سے مستند تاریخ و حوالہ جات تلاش کرلیں گے تو یہ زیادہ معتبر رہے گا۔
مگر چونکہ ان کتابوں اور موضوعات کا مطالعہ دوسرے مطالعے سے کافی ہٹ کر ہے سو میں کسی کو اس  بارے  رائے نہیں دیتا!

Facebook Comments

مسلم انصاری
مسلم انصاری کا تعلق کراچی سے ہے انہوں نے درسِ نظامی(ایم اے اسلامیات) کےبعد فیڈرل اردو یونیورسٹی سے ایم اے کی تعلیم حاصل کی۔ ان کی پہلی کتاب بعنوان خاموش دریچے مکتبہ علم و عرفان لاہور نے مجموعہ نظم و نثر کے طور پر شائع کی۔جبکہ ان کی دوسری اور فکشن کی پہلی کتاب بنام "کابوس"بھی منظر عام پر آچکی ہے۔ مسلم انصاری ان دنوں کراچی میں ایکسپریس نیوز میں اپنی ذمہ داریاں سرانجام دے رہے ہیں۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply