• صفحہ اول
  • /
  • خبریں
  • /
  • پاکستان آنے والےمزید 3مسافروں میں منکی پاکس کی تشخیص

پاکستان آنے والےمزید 3مسافروں میں منکی پاکس کی تشخیص

بیرون ملک سے کراچی آنے والے 3مسافروں میں منکی پاکس کی تصدیق ہوگئی، وائرس میں مبتلا ایک سومالی باشندہ اور دو پاکستانی شامل ہیں۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان میں منکی پاکس وائرس کے پھیلاؤ کا خطرہ بڑھ گیا، بین الااقوامی پروازوں سے کراچی آنے والے تین مسافروں میں منکی پاکس کی تشخیص ہوگئی۔

منکی پاکس وائرس میں مبتلا ایک سومالی باشندہ اور دو پاکستانی شامل ہیں، دبئی سے کراچی پہنچنے والا سومالی باشندہ منکی پاکس کا شکار نکلا ، بشیر مالم فلائی دبئی کی پرواز ایف زیڈ 329 سے کراچی آیا اور مسافر کی اسکینگ کے بعد منکی پاکس کی تصدیق ہوئی۔اس کے علاوہ شارجہ سے کراچی آنے والا مسافر ایوب خان بھی منکی پاکس کا شکار نکلا ،ایوب خان شارجہ سے ہراز نمبر جی نائن 548 سے کراچی آیا جبکہ اسی پرواز سے آنے والا تیسرا مسافر محمد جاوید بھی منکی پاکس کا شکار نکلا۔تینوں مسافروں کو ابتدائی کارروائی کے بعد محکمہ صحت نے بھٹائی آباد سینٹر منتقل کر دیا گیا ہے۔

واضح رہے گذشتہ روز بیرون ملک سے آئے 2 مسافروں میں منکی پاکس کی تصدیق کے بعد قومی وزارت صحت نے اس حوالے سے اعلامیہ جاری کیا تھا۔

قومی وزارت صحت کا کہنا تھا کہ منکی پاکس کے دیگر کیسز کے حوالے سے تحقیقات جاری ہیں، تاہم ملک میں منکی پاکس کے مقامی پھیلاؤ کے ثبوت نہیں ملے ہیں۔بعد ازاں صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر منکی پاکس کے ممکنہ پھیلاؤ کے خدشے کے پیش نظر مسافروں کی اسکیننگ شروع کردی گئی ہے۔

Advertisements
julia rana solicitors london

دوسری جانب پاکستان میں منکی پاکس کے بڑھتے خطرات کے باعث این سی او سی حکام نے وباء کے تدارک کے لیے ایک بار پھر سر جوڑ لیے,سیکرٹری ہیلتھ کی زیر صدارت این سی او سی کا خصوصی اجلاس ہوا،اجلاس میں کورونا اور منکی پاکس کے حوالے سے منصوبہ بندی اور آپریشنز کا جائزہ لیا گیا۔اجلاس میں تمام صوبائی ہیلتھ سیکرٹریز کی جانب سے بھی شرکت کی گئی۔صوبوں میں منکی پاکس کے سامنے آنے والے کیسز کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔ کراچی میں سامنے آنے والے کیسز منکی پاکس کے کنفرم کیسز نہیں ہیں۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply