مرا انگوٹھا کہاں لگے گا؟-ڈاکٹر ستیہ پال آنند

مرا انگوٹھا کہاں لگے گا؟

میں ایک ناخواندہ شخص

لایا گیا ہوں جکڑا ہوا سلاسل سے

اُس عدالت میں ۔۔

جس کا قانون، ضابطہ، دھرم شاستر

شرع و شریعت ۔۔ مرے لیے حرف معتبر ہے!

مگر میں جاہل گنوار، اس عدلیہ کے دستور سے معرا

بنائے دعوئی، جواب دعویٰ سے بے خبر

نیک و بد سے غافل کھڑا ہوا ہوں ۔۔

میں ایک ناخواندہ شخص ۔۔ تقدیر کے مُحرر سے پوچھتا ہوں

مرا جو اقبال جرم آپ نے لکھا ہے مجھے یقیں ہے ، صحیح ہوگا

میں کتنے جنموں سے اپنے ناکردہ جرم سارے

قبول کرتا ہوا چلا آ رہا ہوں خود ہی

تو اب بھلا اس جنم میں کیا اعتراض ہو گا؟

Advertisements
julia rana solicitors

مجھے بتائیں، مرا انگوٹھا کہاں لگے گا؟

Facebook Comments

ستیہ پال آنند
شاعر، مصنف اور دھرتی کا سچا بیٹا

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply