مرا انگوٹھا کہاں لگے گا؟
میں ایک ناخواندہ شخص
لایا گیا ہوں جکڑا ہوا سلاسل سے
اُس عدالت میں ۔۔
جس کا قانون، ضابطہ، دھرم شاستر
شرع و شریعت ۔۔ مرے لیے حرف معتبر ہے!
مگر میں جاہل گنوار، اس عدلیہ کے دستور سے معرا
بنائے دعوئی، جواب دعویٰ سے بے خبر
نیک و بد سے غافل کھڑا ہوا ہوں ۔۔
میں ایک ناخواندہ شخص ۔۔ تقدیر کے مُحرر سے پوچھتا ہوں
مرا جو اقبال جرم آپ نے لکھا ہے مجھے یقیں ہے ، صحیح ہوگا
میں کتنے جنموں سے اپنے ناکردہ جرم سارے
قبول کرتا ہوا چلا آ رہا ہوں خود ہی
تو اب بھلا اس جنم میں کیا اعتراض ہو گا؟
مجھے بتائیں، مرا انگوٹھا کہاں لگے گا؟
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں