اُڑنے والی گاڑیوں سمیت تین سو  سے زائدمصنوعات کی رونمائی/زبیر بشیر

پندرہ اپریل کو چین کے درآمدات و برآمدات کے 133ویں میلے یعنی  کینٹن میلے کا باضابطہ آغاز ہوگیا ہے۔کینٹن  میلہ ، پندرہ اپریل سے پانچ مئی تک جاری رہے گا۔ موجودہ میلے میں نمائش کے رقبے اور شرکت کرنے والے کاروباری اداروں کی تعداد کا نیا ریکارڈ قائم ہوا ہے۔یہ میلہ آف لائن کے ساتھ آن لائن بھی منعقد ہورہا ہے ۔ آف لائن  34 ہزار سے زائد کاروباری ادارے شریک ہیں، جن میں سے 9000 سے زائد کاروباری ادارے پہلی مرتبہ شرکت کر رہے ہیں جب کہ  39281 کاروباری ادارے آن لائن شرکت کر رہےہیں۔قابل توجہ بات یہ ہے کہ اس سال کینٹن میلے میں مینوفیکچرنگ انٹرپرائز اور نجی کاروباری اداروں کی جانب سے بھرپور شرکت دیکھنے میں آئی ہے  اور درآمدات سے متعلقہ نمائشوں کو بھی بڑھایا گیا ہے۔ 12 پویلینز میں  40 ممالک اور علاقوں کے 508 کاروباری ادارے اپنی مصنوعات کی  نمائش کر رہے ہیں، ان میں سے 73 فیصد کا تعلق  دی بیلٹ اینڈ روڈ سے وابستہ ممالک سے ہے ۔

16 اپریل کو کینٹن میلے کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل اور چائنا فارن ٹریڈ سینٹر کے ڈپٹی ڈائریکٹر وین ژونگ لیانگ نے  ” چین -افریقہ- مغربی ایشیا اقتصادی اور تجارتی تعاون کےنئے مواقع” کے فورم  میں شرکت کی ۔ اس موقع ہر انہوں نے کہا کہ  کینٹن میلہ چین کے کھلے پن کا ایک اہم دریچہ اور چین کی غیر ملکی تجارت کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم ہے۔ 67 سال قبل اس میلے کا آغاز ہوا اور اپنے آغاز کے بعد سے ، کینٹن میلے نے تقریبا 1.5 ٹریلین امریکی ڈالر کا برآمدی کاروبار کیا ہے اور مجموعی طور پر تقریبا 10 ملین غیر ملکی خریداروں نے نمائش میں آف لائن اور آن لائن شرکت کی ۔ اس میلے نے  چین اور دنیا کے دیگر ممالک کے مابین اقتصادی اور تجارتی تعلقات کی ترقی کو فروغ دینے میں منفرد کردار ادا کیا ہے۔

اس وقت چین دنیا کی دوسری سب سے بڑی کنزیومر مارکیٹ اور سب سے بڑی آن لائن ریٹیل مارکیٹ ہے۔ گزشتہ سال کے آخر میں منعقد ہونے والی چین کی سینٹرل اکنامک ورک کانفرنس میں تجویز دی گئی تھی کہ مقامی طلب کو بڑھانے اور کھپت کی بحالی اور توسیع کو ترجیح دینے کی کوششیں کی جانی چاہئیں۔ رواں سال کی پہلی سہ ماہی میں چین کی کنزیومر مارکیٹ میں مسلسل بہتری آئی اور مارچ میں ریٹیل پراسپیرٹی   انڈیکس 50.6 فیصد تک پہنچ گیا۔ اس نے  دنیا بھر کے کاروباری اداروں کو چین کی بڑی مارکیٹ میں آنے کے لیے مزید مواقع فراہم کیے ہیں۔

15 اپریل کو ، تیسری کنزیومر ایکسپو اختتام پذیر ہوئی اور ساتھ ہی  133 ویں کینٹن میلے  کا آغاز ہوا ۔ یکے بعد دیگرے ہونے والی بین الاقوامی نمائشیں، اس بات کا ثبوت ہیں کہ چین اپنے وعدوں کو عملی طور پر پورا کر رہا ہے ۔  چینی مارکیٹ ایک عالمی مارکیٹ،  مشترکہ مفادات پر مبنی مارکیٹ اور  اب ہر ایک  کی مارکیٹ  بن گئی ہے ۔

نئی توانائی سے چلنے والی  گاڑیوں اور انٹیلیجنٹ نیٹ ورک والی گاڑیوں کی نمائش کا علاقہ رواں کینٹن فئیر میں پہلی بار قائم کیے گئے نئے نمائشی علاقوں میں سے ایک ہے۔نئے موضوعات شامل ہونے کے ساتھ ساتھ کئی نئی مصنوعات کی نمائش بھی ہو رہی ہے۔ مثال کے طور پر، یہاں کئی بغیر پائیلٹ اڑنے والی ہوائی گاڑیاں موجود ہیں، جن میں سے ایک شہروں میں  کم اونچائی پر پرواز کے لیے ہے، سرخ رنگ کی ایک ہوائی گاڑی آگ بجھانے کے لیے ہے، اور دوسری لاجسٹک اور نقل و حمل کے لیے ہے۔ یہ دونوں مصنوعات پہلی بار نمائش کے لیے پیش کی گئی ہیں۔ ان کا زیادہ سے زیادہ بوجھ  250گلوگرام تک پہنچ سکتا ہے۔

Advertisements
julia rana solicitors

بغیر پائلٹ کے فضائی گاڑیوں کے علاوہ، نمائش کے نئے علاقے میں سیلف ڈرائیونگ سیریز کی دیگر مصنوعات بھی موجود ہیں، جیسے بغیر پائلٹ ٹیکسیاں، مال بردار گاڑیاں، منی بسیں اور صفائی کی گاڑیاں، جنہوں نے بہت سے تاجروں کو ٹیسٹ ڈرائیو پر آنے کی طرف راغب کیا ہے۔ اس سال کے کینٹن فئیر میں 300 سے زیادہ آن لائن اور آف لائن نئ مصنوعات پہلی بار نمائش کے لیے پیش کی جا رہی ہیں ، جن میں صنعتی مینوفیکچرنگ، الیکٹرانک ہوم اپلائنسز، فیشن لائف اور دیگر شعبے شامل ہیں۔

 

 

Facebook Comments

Zubair Bashir
چوہدری محمد زبیر بشیر(سینئر پروڈیوسر ریڈیو پاکستان) مصنف ریڈیو پاکستان لاہور میں سینئر پروڈیوسر ہیں۔ ان دنوں ڈیپوٹیشن پر بیجنگ میں چائنا میڈیا گروپ کی اردو سروس سے وابستہ ہیں۔ اسے قبل ڈوئچے ویلے بون جرمنی کی اردو سروس سے وابستہ رہ چکے ہیں۔ چین میں اپنے قیام کے دوران رپورٹنگ کے شعبے میں سن 2019 اور سن 2020 میں دو ایوارڈ جیت چکے ہیں۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply