• صفحہ اول
  • /
  • خبریں
  • /
  • کینیڈا:برفانی طوفان کی تباہ کاریاں جاری،2افراد ہلاک

کینیڈا:برفانی طوفان کی تباہ کاریاں جاری،2افراد ہلاک

کینیڈامیں برفانی طوفان نے تباہی مچادی،2افرادہلاک اور10لاکھ سے زائدصارفین بجلی سے محروم ہوگئے۔

تفصیلات کے مطابق کینیڈا کے 2 گنجان آباد صوبوں میں ایسٹر کی تعطیلات سے قبل برفانی طوفان اورتیز ہوائیں چلنے سے درخت اکھڑ گئے اور بجلی کا نظام دھرم بھرم ہوگیا۔

ان دو صوبوں میں کینیڈا کی آدھی سے زیادہ (تقریباً 3 کروڑ 90 لاکھ) آبادی رہتی ہے۔ کیوبک میں تقریباً 10 لاکھ افراد اور اونٹاریو میں تقریبا ایک لاکھ 10 ہزار افراد کوبجلی کی سہولت میسر نہیں ہے۔

دونوں صوبوں میں یوٹیلٹی فراہم کرنے والے ادارے بجلی بحال کرنے کی کوشش کررہے ہیں لیکن مرمت میں کئی دن لگ سکتے ہیں، جس کا مطلب ہے کہ بڑی تعداد میں کینیڈا کے شہریوں کو ایسٹر کا ہفتہ اندھیرے میں گزارنا پڑ سکتا ہے۔

فرانسوا لیگلٹ کاکہناتھاکہ کیوبک میں ایک شخص پر درخت گرنے کی وجہ سے اس کی موت ہو گئی، اونٹاریو میں درخت کی شاخ لگنے سے ایک اور شخص ہلاک ہو گیا۔

کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹورڈوکاکہناتھاکہ یہ مشکل ترین لمحات ہیں، بجلی منقطع ہو گئی ہے، درخت گر رہے ہیں، جس سے عمارتوں اور کاروں کو نقصان پہنچ رہا ہے، ظاہر ہے یہ تشویشناک صورتحال ہے۔وفاق کی جانب سے صوبوں کو ضرورت پڑنے پر ہرقسم کی مددفراہم کی جائیگی۔ کیوبک میں مونٹریال شدید متاثر ہوا، زیادہ تر فرانسیسی زبان والے صوبے میں تقریباً آدھے آبادی کو بجلی کی فراہمی منقطع ہے۔

جسٹن ٹوروڈو کامزید کہناتھاکہ دیکھیں کہ تمام خوبصورت درخت نیچے گر گئے، زندگی متاثر ہورہی ہے، اسی طرح کے چیلنجز ہیں، ایسٹر کے ہفتے میں متعدد اہل خانہ کیلئے کافی مشکلات ہوں گی۔

نشر کی جانے والی بریفنگ میں بجلی کمپنی کے ایگزیکٹیو نے بتایا کہ ہائیڈرو، کیوبک پُرامید ہے کہ جمعہ کی رات تک 70 فیصد صارفین کی بجلی بحال کر دیں گے۔

میئر مارک اسٹوکلف کاکہناتھاکہ اوٹاوا شہر میں عملے کو توقع ہے کہ وہ بڑے حصے میں تقریباً 65 ہزار صارفین کی بجلی جلد بحال کر دیں گے۔

Advertisements
julia rana solicitors london

ہائیڈرو، کیوبک کے نائب صدر ریگیز ٹیلیرکاکہناتھاکہ بدقسمتی سے متعدد علاقے کافی پیچیدہ ہیں جہاں پر فوری طوری پر بجلی بحال کرنے کے قابل نہیں ہوں گے۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply