رمضان سپیشل/حسان عالمگیر عباسی

پہلے پہل میں سحری میں پانچ لیٹر کی بوتل غڑکنا کبھی نہیں بھولتا تھا کیونکہ تڑپ ہی ایسی تھی بھلے جگہ صرف ایک گلاس پانی ہی کی کیوں نہ بچی ہو۔ اسی طرح اوقات افطار میں کھجور کھاؤں یا نہیں سحری اس حسین خوراک کے بغیر ممکن ہی نہیں تھی اور دہی تو لازمی ہی کھاتا تھا کیونکہ سن رکھا تھا کہ یہ پیاس کا ازلی دشمن ہے۔ پھر تحقیق ہوئی اور معلوم پڑا کہ انسان کا معدہ اونٹ کے معدے سے الگ ہی کوئی چیز ہے اور یہ سٹور نہیں کر سکتا تو اب نارملی بی ہیو کرتا ہوں۔

خیر ایک بار ایسا ہوا کہ رت جگا کیا۔ گھر سے دور ایک ایسی جگہ تھا جہاں میں تھا اور میرے ساتھ بھی میں ہی تھا۔ کوئٹہ کے میٹھے پراٹھے اور زبردست چنے ود دہی والی سحری کے بعد دیر تک جاگتا رہا۔ پھر سوگیا۔ بعد میں جاگا۔ عین عصر کے بعد پھر سو گیا اور جب آنکھ کھلی تو عشاء کی اذانیں کان میں گونج رہی تھیں۔ یاد پڑ رہا ہے کہ باؤ جی سے پلاؤ کھانے نکلا تھا۔ بہت زبردست ذائقہ تھا۔ ابھی بھی اچھے سے یاد ہے اور زبان چکھنے کو بے تاب ہے لیکن کیا کریں گھڑی میں جو بج رہے ہیں وہ چھ بج کے چھتیس منٹ  ہیں۔ وہ پلاؤ تو ممکن ہی نہیں لیکن اس کا متبادل بھی ممکنات میں سے اب نہیں رہا۔

Advertisements
julia rana solicitors london

آج عجیب ہوا۔ ابا نے جب صبح جگایا تو کہا نماز کھڑی ہے۔ میری دستی آنکھ کھلی اور دنگ رہ گیا۔ میں سوچ میں پڑ گیا کہ یہ کیوں نہیں کہہ رہے کہ اذان ہونے لگی ہے! تحقیق کے بعد معلوم پڑا کہ ہر بار کی طرح مہینے میں ایک دن بغیر سحری والا روزہ چھبیس مارچ کے نام ہو رہا ہے۔ خیر جمع تفریق کے بعد اس نتیجے پہ پہنچا ہوں کہ یہاں ملکہ کوہسار میں پیاس کی کہانی سرے سے ہی نہیں ہے۔ موسم ہی اتنا جولی ہے کہ آج اگر پیاس کو پانی نے خوش نہ بھی کیا تو پیاس صبر کر سکتی ہے البتہ خوراک اگر بھوک کو محظوظ نہیں کر سکی ہے تو دن دو بجے ہو سکتا ہے بھوک احتجاج ریکارڈ کروا بیٹھے لیکن اس کا حل بھی ڈھونڈ لیا ہے جیسے حکمران سو رہے ہیں اور بے حس ہیں اور لا تعلق ہیں کوشش ہو گی میں بھی بھوک سے لاتعلق سوئے سوئے دن سمیٹ لوں اور احتجاج پہ کان ہی نہ دھروں اور شام مہنگا فروٹ خریدتے صَرف کر لوں۔ لائف از آل اباؤٹ کیا اشٹوری ہے؟ اپنی کہانیوں کو محفوظ کرنے کے لیے انھیں ری کال کرنا چاہیے۔

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply