کورونا کے باوجود عالمی خوشی میں اضافہ ، لوگوں کی دوسروں کے لئے خیرخواہی کے جذبات 25 فیصد بڑھے ہیں۔ 20 خوش ترین ممالک میں ایک بھی مسلم ملک شامل نہیں ۔ پاکستان کا ورلڈ ہیپی نیس رپورٹ میں 108 واں نمبر ہے تاہم پاکستان کی خوش ممالک میں ریٹنگ گذشہ ڈیٹا پر ہی کی گئی ۔
ورلڈ ہیپی نیس رپورٹ کے مصنف جان ہیلی ویل نے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ کورونا کے دوران دنیا کے لوگوں میں دوسروں کے لیے خیر خواہی، خاص طور پر اجنبیوں کی مدد کا جذبہ بڑھا ہے ۔مثبت جذبات منفی جذبات سے دوگنا زیادہ پائے گئے، اور مثبت سماجی حمایت کے جذبات تنہائی کے جذبات سے دوگنا مضبوط ہوتے ہیں۔
دنیا کا کون سا ایسا ملک ہے جہاں لوگ ہر لحاظ سے خوش ہیں، فن لینڈ ایک بار پھر دنیا کا خوش ترین ملک قرار دیدیا گیا۔ رپورٹ میں کسی ملک کی خوشی کا تعین کرنے کیلئے آمدنی، صحت، آزادی، سخاوت اور بدعنوانی کی عدم موجودگی دیکھی جاتی ہے۔
اقوام متحدہ کے پائیدار ترقی حل کے نیٹ ورک کی جانب سے جاری کی گئی ورلڈ ہیپی نیس رپورٹ 150 سے زائد ممالک کے لوگوں کے عالمی سروے کے اعداد و شمار پر مبنی ہے۔ 2020 سے 2022 کے درمیان پچھلے تین سالوں کے دوران ان کی اوسط زندگی کے جائزوں کی بنیاد پر ممالک کی خوشی کی درجہ بندی کی گئی ہے۔
پیر کو شائع ہونے والی ‘ورلڈ ہیپی نیس رپورٹ’ میں کل 137 ممالک کی درجہ بندی کی گئی ہے، جس میں فن لینڈ نے مسلسل چھٹے سال بھی اپنی پہلی پوزیشن برقرار رکھی ہے اور گزشتہ تین سالوں کی طرح افغانستان ہنوز آخری نمبر پر ہے۔
پچھلے سال اس فہرست میں 146 ممالک میں پاکستان کا نمبر 121 تھا اور جہاں اس سال اس کی رینکنگ میں قدرے بہتری آئی ہے وہیں اس رپورٹ میں یہ بھی واضح کر دیا گیا ہے کہ اس مرتبہ پاکستان کا مطلوبہ ڈیٹا دستیاب نہیں تھا، جس کی وجہ سے اس کی درجہ بندی پرانے ڈیٹا کی بنیاد پر کی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق افغانی باشندوں کے علاوہ پاکستانی عوام خطے میں بھارتی، سری لنکن اور بنگلہ دیشی عوام کی نسبت زیادہ خوش ہیں، جن کا رینک بتدریج 126، 112 اور 118 ہے ۔ اس درجہ بندی میں فن لینڈ کے علاوہ ڈنمارک اور آئس لینڈ کو بھی دنیا کے تین خوش ترین ممالک میں شمار کیا گیا ہے اور پانچ درجے اوپر آ کر اب اسرائیل چوتھی پوزیشن پر ہے۔ اس کے بعد پانچویں نمبر پر نیدرلینڈز ہے جبکہ 10 خوش ترین ممالک میں سوئیڈن، ناروے، سوئٹزرلینڈ، لکسمبرگ اور نیوزی لینڈ بھی شامل ہیں۔ البتہ جرمنی دو درجے گر کر اب 16 نمبر پر آ گیا ہے۔
رپورٹ میں امریکہ پندرہویں، برطانیہ انیسویں اور فرانس اکیسویں پوزیشن پر ہیں۔ دوسری جانب افغانستان سے ایک درجہ اوپر لبنان کو دنیا کے سب سے ناخوش ممالک میں شمار کیا گیا ہے۔
اس رپورٹ کو مرتب کرنے کے لیے کیے گئے سرویز میں ان ممالک کے باشندوں سے بنیادی طور پر پوچھا گیا تھا کہ وہ اپنی زندگی سے کتنے مطمئن ہیں۔ اس کے علاوہ ہر ملک میں زندگی کے معیار کا تجزیہ کرنے کے لیے اس کے باشندوں کی آمدنی و صحت، فیصلے لینے کی آزادی، سخاوت، آیا وہ کسی پر انحصار کر سکتے اور وہاں بدعنوانی کی شرح جیسے عناصر کا جائزہ لیا گیا۔
رپورٹ میں ذہنی صحت کو فلاح و بہبود کے لیے اہم گردانا گیا اور اس بات پر زور دیا گیا کہ ہر شخص بغیر کسی امتیاز کے بنیادی انسانی حقوق کا حقدار ہے، جن میں زندہ رہنے اور آزادی کا حق، غلامی و تشدد سے آزادی، اظہار رائے کی آزادی اور تعلیم حاصل اور کام کرنے کا حق شامل ہیں۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں