پیالی میں طوفان (53) ۔ مچھلی/وہاراامباکر

اگر آپ مچھلی منڈی میں مال دیکھ رہے ہیں تو نوٹ کیا ہو گا کہ ہر چیز چاندی کے رنگ کی (silver) ہے۔ چند ایک استثنا ہو سکتے ہیں جو کہ تہہ میں رہنے والی مچھلیاں یا ٹراپیکل سرخ مچھلی ہو سکتی ہیں۔ لیکن سوال یہ کہ منڈی میں تقریباً تمام مچھلیاں سلور ہی کیوں؟

Advertisements
julia rana solicitors london

جو مچھلیاں آپ دیکھ رہے ہیں یہ وہ ہیں جو کہ گروہوں میں اور سمندر کی سطح پر رہتی ہیں۔ اور سلور رنگ دلچسپ ہے۔ یہ اصل رنگ نہیں بلکہ روشنی کو واپس اچھال دئے جانے والا trampoline ہے۔ تمام میٹیریل روشنی کو منعکس کرتے ہیں۔ سلور کے بارے میں خاص بات یہ ہے کہ یہ روشنی کی ہر لہر کو ایک ہی طرح منعکس کرتا ہے اور ہر رنگ کے ساتھ بلااستثنا ایک ہی سلوک کرتا ہے۔ پالش کی گئی دھاتیں اس حربے کو بڑی اچھی طرح سے انجام دیتی ہیں اور یہ مفید ہے کیونکہ جس زاویے سے روشنی اس پر پڑتی ہے، اسے زاویے سے منعکس ہو جاتی ہے۔ کسی دھات کو اچھی طرح پالش کرنا کہ وہ پرفیکٹ انعکاس کر سکے، آسان کام نہیں۔ اور اس وجہ سے آئینے کی انسانی تاریخ میں بڑی اہمیت رہی ہے۔ لیکن اس سلور مچھلی کو ہم اتنی توجہ نہیں دیتے۔ اور حیرت انگیز چیز یہ ہے کہ مچھلی کسی دھات کو بھی استعمال نہیں کرتی۔ چاندنی رنگت کے لئے انہیں نامیاتی مالیکیول سے یہ کام کرنا ہے۔ اور یہ بڑے پیچیدہ سٹرکچر ہیں۔ ارتقائی تناظر میں یہ مہنگا کام ہے اور اگر آپ ہیرنگ مچھلی ہیں تو پھر یہ جتن کیوں؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ہیرنگ کے بڑے گروپ سمندر میں گھومتے پھرتے ہیں۔ یہ جھینگوں اور دوسرے چھوٹے جانداروں کو خوراک بناتے ہیں اور بڑے جانداروں، جیسے ڈولفن، ٹیونا، وہیل وغیرہ سے بچتے ہیں۔
لیکن سمندر بہت بڑا ہے اور یہاں پر، خشکی کے برعکس، چھپنے اور بچنے کی جگہیں نہیں ہیں۔ تو پھر شکاریوں سے کیسے بچا جائے؟ اس کا حل نظر آنے سے بچنا ہے۔ خود کو چھپا لینے کا طریقہ رنگ ہے۔
تو پھر مچھلیاں نیلی کیوں نہیں؟ تا کہ پانی کی رنگت کے قریب ہو جائیں؟ مسئلہ یہ ہے کہ یہ پانی کی نیلاہٹ کس طرح کی ہے؟ اس کا انحصار دن کے وقت پر ہے اور اس پر کہ پانی کیسا ہے اور یہ ہر وقت تبدیل ہو رہا ہوتا ہے۔ بچنے کے لئے ہیرنگ کو پانی جیسا لگنا ہے۔ اگر یہ خود کو تیرتے آئینے کی طرح بنا لیں؟ یہ اس کا بہترین حل ہے۔ کیونکہ ان کے آگے کا خالی سمندر ان کے پیچھے کے خالی سمندر جیسا ہی ہے۔ یہ خود پر پڑنے والی روشنی کا نوے فیصد منعکس کر سکتی ہیں۔ یہ اتنا ہی ہے جیسے ایلومینم کا اچھا آئینہ ہو۔ شکاری کی آنکھ تک روشنی اچھال دینا انہیں روشنی سے بنی ڈھال فراہم کرتا ہے۔
(جاری ہے)

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply