اسلام آباد میں 6 ممالک کے سفیروں کی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین سینیٹ کا کہنا تھا کہ امریکا، اسرائیل اور بھارت کا نیا گٹھ جوڑ بن گیا ہے جب کہ امریکا بھارت کو خطےکا تھانیدار بنا رہا ہے۔چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ امریکا افغانستان میں ناکامی کی ذمےداری پاکستان پر ڈال رہا ہے اور ٹرمپ نے روس ، چین ، شمالی کوریا، ایران اور دہشت گردوں کو چیلنج قرار دیا۔رضا ربانی نے کہا کہ وقت آگیا کہ ایشیا اپنی قسمت کے فیصلے خود کرے ورنہ تاریخ ہمیں معاف نہیں کرے گی۔
چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ سپر پاورز کی خواہشات کے برعکس واقعات تنازعات بن جاتے ہیں، ہمیں امریکی پالیسی میں افغانستان میں ان کی شکست نظر آئی جب کہ امریکا نےدہشت گردی کیخلاف پاکستان کی قربانیوں کو فراموش کیا تاہم پاکستان اپنی سالمیت پر ہرگز سمجھوتا نہیں کرے گا۔رضا ربانی نے کہا کہ پاکستان ڈائیلاگ اور ہمسایہ ملکوں سے دوستانہ تعلقات پر یقین رکھتا ہے، پاکستان نے افغانستان میں امن استحکام کے لئے غیرمشروط پرخلوص تعاون کیا۔
انہوں نے کہا کہ نائن الیون کے بعد پاکستان کو دہشت گردی کے دلدل میں دھکیل دیا گیا، دہشت گردی مقامی معاملہ نہیں بلکہ اس کا سبب بیرونی مداخلت ہے، حکومت پاکستان کے اقدامات کے نتیجےمیں دہشتگردوں کی کمر ٹوٹ چکی ہے، دہشت گردوں سے نمٹنے میں پاک افواج کے تجربے سے ہمسایہ ممالک فائدہ اُٹھا سکتے ہیں۔چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے کہا کہ کشمیر کے مسئلے نے برصغیر کا امن داؤ پر لگا رکھا ہے، کشمیر کے عوام 7 دہائیوں سے بنیادی حقوق سے محروم ہیں،چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ مقبوضہ بیت المقدس سے متعلق امریکی فیصلہ سمجھ سے بالا تر ہے جب کہ دنیا نے بیت المقدس سے متعلق امریکی فیصلہ قبول نہیں کیا اور جنرل اسمبلی میں امریکا کو اس حوالے سے جواب مل گیا ہے۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں