پیالی میں طوفان (51) ۔ ہوائی/وہارا امباکر

اٹھارہویں صدی میں جزائرِ ہوائی کے ہر بادشاہ، ملکہ، سردار اور سردارنی کے پاس surfboard ہوا کرتا تھا۔ اور اس میں مہارت فخر کا نشان تھی۔ مخصوص طرز کے بنے پتلے اور لمبے Olo بورڈ اشرافیہ کے لئے تھے۔ جبکہ عام طبقے کے لئے چھوٹے Alaia بورڈ تھے۔ مقابلے ہوا کرتے تھے اور ہوائی کی کئی داستانوں میں مرکزی کردار ان قصوں کہانیوں کا ہے۔
جب آپ گہرے نیلے سمندر کے درمیان خوبصورت جزائز پر رہتے ہیں تو سمندر میں کھیل کے گرد اپنی ثقافت بنانا معقول بات لگتی ہے۔ لیکن ہوائی کے ان لوگوں کے حق میں ایک اور چیز بھی تھی۔ یہ صحیح قسم کی لہریں تھیں۔
وسیع سمندر کے درمیان میں چھوٹے جزائر کا جغرافیہ اور فزکس سمندر کی پیچیدگی کو فلٹر کر دیتی تھی۔ بادشاہ اور ملکائیں ان موجوں کے تلاطم میں اپنی سواری کر سکتے تھے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جب ہوائی کے باشندے اس انتظار میں ہوتے کہ ساکن ہوا اور پرسکون سمندر میں تلاطم برپا ہو، اس وقت ہو سکتا ہے کہ ہزاروں میل دور سمندر کی صورت کچھ اور ہو۔ طوفان چل رہا ہو جو کہ سمندر کی سطح سے ٹکرا رہا ہو اور اس کی بے پناہ توانائی پانی میں ہلچل مچا رہی ہو اور لہریں بن رہی ہوں۔
طوفان میں بننے والی لہریں ایک کنفیوز مکسچر ہے۔ چھوٹی اور بڑی لہریں مختلف سمتوں میں بنتی ہیں۔ 45 ڈگری کے طول بلد پر موسمِ سرما کے طوفان عام ہیں۔ اس لئے شمالی کرے کی سردیوں میں ہوائی کے شمال میں جبکہ جنوبی کرے کی سردیوں میں جنوب میں طوفانوں کی آمد ہوتی۔ لیکن ان لہروں کو سفر کرنا ہوتا ہے۔ طوفان کے ختم ہو جانے کے بعد بھی متلاطم ہو جانے والا سمندر طوفان کے کناروں سے باہر کی طرف پھیل رہا ہو گا اور پرسکون پانی کو ڈسٹرب کر دے گا۔ اب ایک اور عمل ہو رہا ہے۔ ایک گڑبڑ نہیں بلکہ اس میں سے کئی اقسام کی لہروں کا ہجوم برآمد ہونے لگے گا۔ وہ لہریں جن کی ویولینتھ لمبی ہے (یعنی دو چڑھاؤ کے بیچ فاصلہ زیادہ ہے) کم ویولینتھ والوں کے مقابلے میں تیز سفر کریں گی۔ اس لئے پہلے بھاگ جانے والی لہریں وہ ہوں گی جو لمبی ہوں گی۔ اور یہ اپنے چھوٹے رشتہ داروں سے آگے نکل جائیں گی۔
لیکن پانی کی لہروں کو اس سفر کی قیمت ادا کرنا ہو گی۔ ان کے آپس پاس کا ماحول ان سے تھوڑا تھوڑا کر کے توانائی چرائے گا۔ اور چھوٹی لہروں کے لئے یہ قیمت زیادہ ہو گی۔ نہ صرف وہ دوڑ میں پیچھے ہیں بلکہ اپنی طاقت بھی کھو رہی ہیں۔ اور بہت زیادہ وقت نہیں لگے گا کہ جب یہ غائب ہو جائیں گی۔
اس طوفان سے ہزاروں میل دور اور کئی دنوں کے بعد، صرف وہ لہریں بچ جائیں گی جو کہ لمبی ہوں گی۔ سیارے بھر پر یہ باقاعدہ اور smooth ابھار آنے لگے گا۔
ہوائی کو پہلا فائدہ یہ ہے کہ یہ بڑے طوفانوں سے دور کے علاقے میں ہے اور اس کے پاس جو لہریں پہنچتی ہیں، یہ باقاعدہ اور ہموار ہیں۔ اور بڑی ویولینتھ رکھتی ہیں۔
اس کو دوسرا فائدہ یہ ہے کہ بحرالکاہل بہت گہرا ہے اور ان جزائر کی آتش فشانی چٹانیں بہت steep ہیں۔ سمندر پر لہروں کو چھیڑنے کے لئے کوئی نہیں اور یہ بغیر رکاوٹ کے جزیرے تک ہنچ جاتی ہیں۔ اس steep علاقے سے ہونے والا ٹکراؤ اچانک ہے۔ تمام توانائی جو کہ بہت گہرائی تک پھیلی ہوئی تھی اس کو اتھلے پانی میں زیادہ concentrated ہونا ہے۔ اور اس کے لئے لہروں کی اونچائی زیادہ ہونی ہے۔ اور ساحل کے قریب ہوائی کے باشندے ان سست دیووں کی آخری سانسوں کے منتظر ہیں جو کہ اونچی ہو کر یہاں کے خوبصورت ساحل پر آ کر ٹوٹیں گی۔ اور جب یہ ٹوٹیں گی تو یہاں کے بادشاہ اور ملکائیں اپنے سرف بورڈ کے ساتھ تیار ہوں گے۔
(جاری ہے)

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply