• صفحہ اول
  • /
  • خبریں
  • /
  • مریم نواز پر گھڑی لینے کا الزام، ایف آئی اے نے فوادچودھری کو طلب کرلیا

مریم نواز پر گھڑی لینے کا الزام، ایف آئی اے نے فوادچودھری کو طلب کرلیا

مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کیخلاف توشہ خانہ سے متعلق جھوٹا پروپگینڈا کرنے پر ایف آئی اے نے فوادچودھری کو طلب کرلیا۔

ایف آئی اے نے سابق وفاقی وزیر فواد چودھری کو 17 مارچ بروز جمعہ صبح 11 بجے اسلام آباد آفس طلب کیا ہے اور ان سے مریم نواز پر لگائے گئے الزام کا ثبوت مانگا گیا ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر پی ٹی آئی رہنما فوادچودھری نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ مریم نواز کی ٹویٹر پر دھمکی کے چند گھنٹوں کے اندر ایف آئی اے نے میرے خلاف انکوائری کا آغاز کر دیا ہے۔ اس ملک میں شہری حقوق مکمل طور پر معطل ہو چکے ہیں۔ سپریم کورٹ کی ان معاملات پر خاموشی تباہ کن ہے۔ چیف جسٹس صاحب معاملات پر خاموشی آئین کو معطل کرنے کی منظوری ہو گی۔

دوسری جانب مسلم لیگ ن کی سینیئرنائب صدرمریم کا کہنا ہے کہ فوادچودھری کو الزام کا جواب دینا پڑے گا۔

واضح رہے کہ پی ٹی آئی رہنما فواد چودھری نے گزشتہ روز مریم نوازکی جانب سے توشہ خانے سے گھڑی لینے کی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ نیب انہیں طلب کرے، 2 کروڑ روپے کی گھڑی 10 لاکھ میں ایک عام شہری کوکیسے دے دی گئی؟۔

فواد چودھری کی اس ٹویٹ کی وجہ ایڈووکیٹ عبدالغفار نامی صارف کی ٹویٹ بنی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ کوئی سرکاری عہدہ نہ ہوتے ہوئے بھی مریم نوازنے توشہ خانے سے 2 کروڑ کی گھڑی کی ویلیو 10 لاکھ کروا کر45 ہزار میں خریدی۔

اس ٹویٹ کے جواب میں مریم اپنے پولیٹکل سیکریٹری ذیشان ملک کو پی ٹی آئی رہنما کیخلاف شکایت درج کروانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا تھا کہ پروپیگنڈا کرنے پرایف آئی اے سائبرکرائم اورٹوئٹرکو رپورٹ کریں۔

تاہم گزشتہ رات ایڈووکیٹ ہائیکورٹ خالد حسین تاج کے ہینڈل سے مریم کو بتایا گیا کہ انہوں نے فواد چوہدری کیخلاف قانونی کارروائی کا اعلان کیا تھا مگرایڈووکیٹ عبدالغفار نے اپنی ٹویٹ ڈیلیٹ کردی ہے۔

جواب میں مریم نے لکھا، ’ٹویٹ ڈیلیٹ کرنا اب کام نہیں کرے گا، جواب دینا پڑے گا‘-

Advertisements
julia rana solicitors london

واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے توشہ خانہ کا 2002ء سے 2023ء تک کا 466 صفحات پر مشتمل ریکارڈ گزشتہ روز سرکاری ویب سائٹ پرجاری کیا ہے۔ وزیراعظم کی ہدایت پر کابینہ ڈویژن کی سرکاری ویب سائٹ پراپ لوڈ کیے جانے والے اس ریکارڈ کے مطابق تحائف وصول کرنے والوں میں سابق صدور، سابق وزراء اعظم، وفاقی وزراء اور سرکاری افسران کے نام شامل ہیں۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply