کینیڈا نے ٹک ٹاک پر پابندی لگا دی گئی

کینیڈا ( Canada ) کی حکومت نے سرکاری موبائل آلات میں ٹک ٹاک ( Tik Tok ) استعمال کرنے پر پابندی لگا دی ہے۔

کینیڈا نے پیر 27 فروری کو اعلان کیا کہ وہ حکومتی اہل کاروں کے زیر استعمال تمام موبائل آلات میں ٹک ٹاک پر پابندی لگا رہا ہے۔ جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ چینی ملکیت کی اس ویڈیو شیرنگ ایپ پر مغرب کی تشویش مسلسل بڑھ رہی ہے۔

وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کا کہنا تھا کہ یہ کارروائی مزید اقدام کی جانب پہلا قدم ہو سکتا ہے۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حکومت نے اپنے تمام وفاقی ملازمین کو یہ بتانے کے لیے اہم قدم اٹھایا ہے کہ وہ اپنے کام سے منسلک سرکاری الیکٹرانک آلات پر ٹک ٹاک استعمال نہیں کر سکتے۔کینیڈا کے کاروباری اور دیگر افراد بھی اپنے ڈیٹا کی حفاظت کے لیے ممکنہ طور پر اس اقدام کی جانب راغب ہوں گے۔

Advertisements
julia rana solicitors

ٹک ٹاک نوجوانوں میں بے حد مقبول ہے۔ لیکن چونکہ یہ ایپ چین کی ایک کمپنی کی ملکیت میں ہے اور اس ملک کے سخت قوانین کے پیش نظر یہ خدشات موجود ہیں کہ بیجنگ اس ایپ کو مغربی صارفین کا ڈیٹا اکھٹا کرنے یا چین نواز بیانیے یا غلط معلومات کو پھیلانے کے لیے استعمال کر سکتا ہے۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply