گوانتاناموبے جیل سے دو پاکستانی بھائی 20 سال بعد رہا

امریکہ کی بدنام زمانہ گوانتاناموبے جیل سے دو پاکستانی بھائیوں کو 20 سال بعد رہا کر کے واپس وطن روانہ کردیا گیا ہے۔

برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز اور مؤقر امریکی نشریاتی ادارے فوکس نیوز کے مطابق امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون کے مطابق دونوں پاکستانی بھائیوں کے نام عبدل ربانی اور محمد ربانی ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی حکام کا کہنا ہے کہ عبدل ربانی اور محمد ربانی کو 2002 میں گرفتار کیا گیا تھا اور ان کا تعلق شدت پسند تنظیم القاعدہ سے تھا۔

بدنام زمانہ گوانتاناموبے جیل میں دونوں پاکستانی بھائیوں کی رہائی کے بعد قیدیون کی تعداد اب صرف 32 رہ گئی ہے جن میں سے 18 منتقلی کے اہل ہیں، تین کے امور پر نظر ثانی ہو گی جب کہ 9 قیدیوں کے کیسز زیر سماعت ہیں اور ان میں سے بھی دو کو سزائیں سنائی جا چکی ہیں۔

واضح رہے کہ موجودہ امریکی صدر جوبائیڈن نے برسر اقتدار آتے ہوئے کہا تھا کہ وہ گوانتاناموبے جیل کو بند کردیں گے۔ بائیڈن جب برسر اقتدار آئے تھے تو اس وقت جیل میں کل 40 قیدی تھے۔

یاد رہے کہ امریکی قوانین کے تحت گوانتاناموبے جیل میں قید رہنے والے قیدیوں کو امریکہ میں منتقل نہیں کیا جا سکتا ہے جس کی وجہ سے رہا ہونے والوں کے متعلق ان کے اپنے آبائی وطن کے علاوہ دیگر ممالک سے گفت و شنید کر کے وہاں منتقل کیا جاتا ہے۔

Advertisements
julia rana solicitors london

گوانتاناموبے جیل سے گزشتہ دنوں بھی ایک پاکستانی نژاد امریکی شہری ماجد خان کو رہائی ملی تھی جنہیں کیریبئن اور وسطی امریکی ملک بیلیز نے اپنے ملک میں قبول کرنے پر رضامندی ظاہر کی تھی۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply