مجھے پورا یقین ہوچلا ہے کہ جن قوموں پر اللہ کا غضب اور دردناک عذاب آیا تھا, ان کی نسلوں کی بیہودگیاں دکھانے اور سمجھانے اور اللہ کے کلام کی حقانیت واضح کرنے کے لیے اللہ نے ضرور ہر عذاب زدہ قوم کے ڈی این اے کسی جگہ محفوظ کردیے ہونگے اور 1947ء میں اللہ نے جب پاکستان بنایا تو ان سب ڈی این ایز کو ادھر لانچ کردیا اور اب 75 سال بعد یہ پورے جوبن پر ہیں۔
اب سمجھ لگ رہی ہے کہ پاکستان اللہ کے رازوں میں سے واقعی ایک راز ہے, اور جو راز مجھے سمجھ آرہا ہے وہ یہی ہے کہ ناصرف امت مسلمہ بلکہ ساری دنیا اچھی طرح دیکھ اور جان لے کہ تمام وہ قومیں جن میں فقط ایک ایک برائی تھی اور انتہا پر تھی تو اللہ نے کیسے ان کونست نابود کردیا۔۔۔تو یہاں بھی اللہ ہماری برائی کی انتہا اور ڈھٹائی کی حد دکھانا چاہتا ہے۔
کونسی قدیم و جدید برائی اور اس پر من حیث القوم ہماری ڈھٹائی ریکارڈ پر نہیں, خواہ اعلانیہ ہو یا غیر اعلانیہ, ہم برائیوں میں سروں تک ڈوبے ہوئے ہیں۔
ظلم, ناانصافی, جبر, جھوٹ, زنا, لواطت, ناپ تول میں کمی, رشوت ستانی, پانی ضائع کرنا, انبیاء کی شریعت و تربیت سے روگردانی, نمرودیت, فرعونیت, قتل و غارت, حرام خوری, شخصیت پرستی, ریاکاری, خود غرضی, غیبت, چغلی, بہتان تراشی, جان بوجھ کر حق کے خلاف اور باطل کے ساتھ, بدکاری و جہالت اور شرک وغیرہ وغیرہ تو موٹی موٹی مثالیں ہیں۔
درحقیقت یہ قوم تمام مضروب و معتوب اور ملعون معذوب قوموں کا مرکب اور ان کی آخری نسل و وارث ہے, پاکستان اللہ کے رازوں میں سے یہی رازہے کہ دراصل یہ” عذابستان” ہے جس میں عذاب زدہ قوموں کے ڈی این اے جگہ جگہ بکھرے پڑے ہیں۔
جو جو فرد یا گروہ جس برائی کا مرتکب ہے وہ تاریخ پڑھ لے, مذہبی صحائف کا مطالعہ کرلے اور وہاں سے اپنی نسل کی شناخت کرلے کہ وہ کس عذاب زدہ قوم کی نسل سے ہے۔
باقی سب اقوام کی طرح اس قوم میں ایک بات اور مشترک ہے, ان کے بڑے بھی آخرت پر یقین نہیں رکھتے اور ان کے چھوٹے, بڑوں کی خوشامد یا ڈر سے ان کی بیہودگیوں اور برائیوں کے خلاف اللہ سے رجوع نہیں کرتے بلکہ اپنے بڑوں کی ہی پیروی کیے جارہے ہیں۔
نوٹ: یہاں قوم کے بڑے حکمران, جج, جنرل وغیرہ وغیرہ ہیں جبکہ چھوٹے وہ سب جو ان کی صاف صاف گمراہیوں اور ظلموں پر بھی خوشامد یا سانہو کی ماحول میں مست ہیں۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں