یہ پاکستان نہیں, عذابستان ہے/بلال شوکت آزاد

مجھے پورا یقین ہوچلا ہے کہ جن قوموں پر اللہ کا غضب اور دردناک عذاب آیا تھا, ان کی نسلوں کی بیہودگیاں دکھانے اور سمجھانے اور اللہ کے کلام کی حقانیت واضح کرنے کے لیے اللہ نے ضرور ہر عذاب زدہ قوم کے ڈی این اے کسی جگہ محفوظ کردیے ہونگے اور 1947ء میں اللہ نے جب پاکستان بنایا تو ان سب ڈی این ایز کو ادھر لانچ کردیا اور اب 75 سال بعد یہ پورے جوبن پر ہیں۔

اب سمجھ لگ رہی ہے کہ پاکستان اللہ کے رازوں میں سے واقعی ایک راز ہے, اور جو راز مجھے سمجھ آرہا ہے وہ یہی ہے کہ ناصرف امت مسلمہ بلکہ ساری دنیا اچھی طرح دیکھ اور جان لے کہ تمام وہ قومیں جن میں فقط ایک ایک برائی تھی اور انتہا پر تھی تو اللہ نے کیسے ان کونست نابود کردیا۔۔۔تو یہاں بھی اللہ ہماری برائی کی انتہا اور ڈھٹائی کی حد دکھانا چاہتا ہے۔

کونسی قدیم و جدید برائی اور اس پر من حیث القوم ہماری ڈھٹائی ریکارڈ پر نہیں, خواہ اعلانیہ ہو یا غیر اعلانیہ, ہم برائیوں میں سروں تک ڈوبے ہوئے ہیں۔

ظلم, ناانصافی, جبر, جھوٹ, زنا, لواطت, ناپ تول میں کمی, رشوت ستانی, پانی ضائع کرنا, انبیاء کی شریعت و تربیت سے روگردانی, نمرودیت, فرعونیت, قتل و غارت, حرام خوری, شخصیت پرستی, ریاکاری, خود غرضی, غیبت, چغلی, بہتان تراشی, جان بوجھ کر حق کے خلاف اور باطل کے ساتھ, بدکاری و جہالت اور شرک وغیرہ وغیرہ تو موٹی موٹی مثالیں ہیں۔

درحقیقت یہ قوم تمام مضروب و معتوب اور ملعون معذوب قوموں کا مرکب اور ان کی آخری نسل و وارث ہے, پاکستان اللہ کے رازوں میں سے یہی رازہے کہ دراصل یہ” عذابستان” ہے جس میں عذاب زدہ قوموں کے ڈی این اے جگہ جگہ بکھرے پڑے ہیں۔

جو جو فرد یا گروہ جس برائی کا مرتکب ہے وہ تاریخ پڑھ لے, مذہبی صحائف کا مطالعہ کرلے اور وہاں سے اپنی نسل کی شناخت کرلے کہ وہ کس عذاب زدہ قوم کی نسل سے ہے۔

باقی سب اقوام کی طرح اس قوم میں ایک بات اور مشترک ہے, ان کے بڑے بھی آخرت پر یقین نہیں رکھتے اور ان کے چھوٹے, بڑوں کی خوشامد یا ڈر سے ان کی بیہودگیوں اور برائیوں کے خلاف اللہ سے رجوع نہیں کرتے بلکہ اپنے بڑوں کی ہی پیروی کیے جارہے ہیں۔

Advertisements
julia rana solicitors london

نوٹ: یہاں قوم کے بڑے حکمران, جج, جنرل وغیرہ وغیرہ ہیں جبکہ چھوٹے وہ سب جو ان کی صاف صاف گمراہیوں اور ظلموں پر بھی خوشامد یا سانہو کی ماحول میں مست ہیں۔

Facebook Comments

بلال شوکت آزاد
بلال شوکت آزاد نام ہے۔ آزاد تخلص اور آزادیات قلمی عنوان ہے۔ شاعری, نثر, مزاحیات, تحقیق, کالم نگاری اور بلاگنگ کی اصناف پر عبور حاصل ہے ۔ ایک فوجی, تعلیمی اور سلجھے ہوئے خاندان سے تعلق ہے۔ مطالعہ کتب اور دوست بنانے کا شوق ہے۔ سیاحت سے بہت شغف ہے۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply