• صفحہ اول
  • /
  • خبریں
  • /
  • الیکشن کی تاریخ کا اعلان کرنے پر صدر کے مواخذے کی گونج

الیکشن کی تاریخ کا اعلان کرنے پر صدر کے مواخذے کی گونج

حکومت نے صدر مملکت عارف علوی کی جانب سے انتخابات کی تاریخ کی کا اعلان کرنے پر ان کے مواخذے کا اعلان کردیا ۔

تفصیلات کےمطابق وفاقی وزیرداخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ انتخابات کی تاریخ کا اعلان کرنے پر صدر عارف علوی کیخلاف مواخذے کی تحریک پیش کی جا سکتی ہے۔ وزیرداخلہ راناثنا اللہ نے کہا ہے کہ صدر کیخلاف مواخذے کا فیصلہ اتحادی حکومت کے پارٹی سربراہ کرینگے۔الیکشن ایک آئینی تقاضا ہے ، صدر مملکت وزیراعظم کی رائے کے پابندہیں۔

راناثنا اللہ نے کہا ہے کہ صدر مملکت کا ہر عمل وزیراعظم کی مشاورت سے جڑا ہے ،صدر عارف علوی نے ایک غیر آئینی اقدام کیا ، انہوں نے خود کو عمران خان کا جیالا ثابت کیا۔انہوں نے کہا کہ صدر علوی کو اپنی نہیں تو کم از کم اپنے عہدے کی عزت کا خیال کرنا چاہیے ، اس سے قبل بھی وہ آرمی چیف کی تقرری کے معاملے پر فائل لےکر عمران خان سے مشاورت کرنے چلے گئے تھے ۔

دوسری جانب صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ صدر عارف علوی کی اتنی اوقات ہی نہیں ہے کہ وہ الیکشن کی تاریخ دیں۔ آئین نے صدر کو الیکشن کی تاریخ کے اعلان کا اختیار نہیں دیا ہے۔ان کا کہنا تھا غیر قانونی ایکشن پر صدر کیخلاف کارروائی ہوگی۔

واضح رہے کہ صدر عارف علوی نے 9 اپریل بروز اتوار پنجاب اور کے پی اسمبلیوں میں الیکشن کی تاریخ دے دی، صدر نے الیکشن ایکٹ 2017 کے سیکشن 57 ایک کے تحت انتخابات کی تاریخ کا اعلان کیا۔صدر عارف علوی نے کہا کہ الیکشن کمیشن آئین کے سیکشن 57 دو کے تحت الیکشن کا پروگرام جاری کرے، آئین کے تحت آئین کے تحفظ اور دفاع کا حلف لیا ہے۔

Advertisements
julia rana solicitors

عارف علوی نے کہا کہ عدالتی فورم سےکوئی حکم امتناع نہیں ہے، حکم امتناع نہیں لہٰذاسیکشن57 ایک کے تحت اختیار کے استعمال میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے، آئین اور قانون 90 دن سے زائد کی تاخیر کی اجازت نہیں دیتا، آئین کی خلاف ورزی سے بچنے کے لیے اپنا آئینی، قانونی فرض ادا کرنا ضروری سمجھتا ہوں۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply