ہم پوٹھوہاری کیا چاہتے ہیں۔۔۔ فیصل عرفان

نادرا اور مردم شماری سے پوٹھوہاری زبان کے اخراج کے رد عمل  میں خطہ پوٹھوہار کے باسیوں میں اپنی مادری زبان سے محبت کی نئی اور تازہ دم لہربیدار ہوئی ہے،پوٹھوہاری زبان پر ”متواتر”حملوں سے خطہ پوٹھوہارکی شعر وادب اورسول سوسائٹی سے وابستہ شخصیات میں بے چینی اور غم وغصہ کا پیدا ہونا فطری امر ہے،اہلیان پوٹھوہار کے حقیقت پر مبنی اس رد عمل پر پوٹھوہاری زبان کے کچھ دیرینہ ”کرم فرما” اِسے اپنے اپنے معانی پہنانے میں مگن ہیں،ہم پوٹھوہاری زبان کے ان ناقدین یامخالفین سے بس اتنا عرض کرنا چاہتے ہیں کہ آگے بڑھیں اوردلیل اورمکالمہ کے ذریعے اپنا موقف پیش کریں،پوٹھوہاری کے ماہرین لسانیات ہر پلیٹ فارم پر پوٹھوہاری زبان کی قدامت اورجداگانہ تشخص کو ثابت کرنے کیلے تیار بیٹھے ہیںلیکن ناقدین دلیل اورصحت مند مکالمہ کی طرف آنے کی بجائے سوشل میڈیا پر مخالفت برائے مخالفت پر سارازورصرف کیے ہوئے ہیں،پوٹھوہاری زبان میں قرآن پاک کا ترجمہ،سیرت رسول ۖ پر 2کتب،3پوٹھوہاری اردو لغات،5پوٹھوہاری ناول،پوٹھوہاری گرائمر اور قاعدے،پوٹھوہاری ضرب الامثال کی 2کتب،پوٹھوہاری پہیلیوں کی ایک کتاب،بچوں کی کہانیاں،پوٹھوہاری کالموں کا مجموعہ ،متعدد افسانوی اورشعر ی مجموعے،تراجم سمیت 100کے قریب کتب شائع ہوچکیں جبکہ قرآن پاک کا ایک ترجمہ،شادی بیاہ پر گائے جانیوالے پوٹھوہاری لوک گیتوں کی ایک کتاب، ایک ناول سمیت تین درجن سے زائد پوٹھوہاری کتب کی اشاعت کی منتظر ہیں۔

اتنے زرخیز ادبی پس منظر کی حامل زبان پرحملے سمجھ سے بالا تر ہیں،ان ناقدین کیلئے بس اتنا عرض ہے کہ ہم پوٹھوہاری اپنی مادری زبان کیلئے حقوق ملکی سلامتی اور یکجہتی کو داؤ پر لگا کر ہرگز طلب نہیں کر رہے،ہم صرف انہی بنیادی حقوق اور احترام کا تقاضا کر رہے ہیں جو دیگر زبانوں کو ایک مدت سے حاصل ہیں،ہمارے لیے تمام زبانیں قابل احترام ہیں،ہم اپنی مادری زبان پوٹھوہاری کی آڑ میں کسی دوسری زبان کی تحقیر یا مخالفت کے ہرگز قائل نہیں،ہم موجودہ سسٹم میں رہ کر ہی اپنا بنیادی حق اور اپنا حصہ مانگ رہے ہیں،ہم پوٹھوہاری لسانی بنیادوں پر صوبوں کے قیام کے نہ پہلے حامی تھے اور نہ ہی اب حامی ہیں،ہم انتظامی بنیادوں پر چھوٹے یونٹس یا صوبوں کے قیام کے حامی ہیں،انتظامی بنیادوں پر اگر صوبے بنائے جاتے ہیں تو ہم بھی” صوبہ پوٹھوہار”یا ”صوبہ شمالی پنجاب”کو خوش آمدید کہیں گے۔

ہم چاہتے ہیں کہ پوٹھوہاری زبان میں اشاعت کی منتظر درجنوں کتابیں نیشنل بک فاؤنڈیشن شائع کرے اور حکومتی سرپرستی میں پوٹھوہاری زبان وادب کے فروغ کے لیے لاہور یا راولپنڈی میں پوٹھوہاری اکیڈمی ، لوک ورثہ اسلام آباد میں مستقل بنیادوں پر پوٹھوہار پویلین قائم کیا جائے جہاں پوٹھوہاری زبان وادب اورفنون لطیفہ کی دیگر سرگرمیاں جاری ہیں، نیشنل لائبریری اسلام آباد میں پوٹھوہار کارنر قائم کیاجائے جہاں پوٹھوہاری زبان وادب اورتاریخ کی تمام قدیم اور جدید کتب دستیاب ہوں،دیگر علاقائی زبانوں کی طرح پوٹھوہاری ادبی شخصیات کیلئے بھی اکادمی ادبیات پاکستان کی جانب سے ایوارڈ کا اجرا ، راولپنڈی آرٹس کونسل کا نام پوٹھوہار آرٹس کونسل رکھا جائے۔

Advertisements
julia rana solicitors london

مختلف جامعات میں پوٹھوہاری کوبطور مضمون پڑھایا جائے،ہمارے ماہرین لسانیات اورشعرا وادبا ء اس مقصد کیلئے مطلوبہ مواد فراہم کرنے کو تیار ہیں، راولپنڈی ڈویژن کی مختلف چھوٹی بڑی شاہرات کو پوٹھوہاری زبان وادب کیلے خدمات سرانجام دینے والے مرحوم شعرا ء اورادیبوں سے منسوب کیا جائے، پنڈی ڈویژن کے تمام اضلاع میں شاہرات کے سان بورڈز اردو اور انگریزی کیساتھ ساتھ پوٹھوہاری میں تحریر کیے جائیں۔ہم پوٹھوہاری چاہتے ہیں کہ وفاقی دارالحکومت کے قیام میں ملیامیٹ کیے جانیوالے 102دیہات اور یہاں کے باسیوں کی قربانیوں کے پیش نظر وفاقی محکموں اور ڈویژنز کی ملازمتوں کے لیے خطہ پوٹھوہار کے باسیوں کیلے خصوصی کوٹہ مختص کیا جائے۔

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply