نہر فرات(قیامت کی ایک نشانی پوری ہونے جارہی ہے)-مشرف اسد

تقریبا ًپانچ چھ   مہینوں سے اس  موضوع پر بحث کی جارہی ہے، لوگ اپنی  اپنی آراء پیش کررہے ہیں مختلف قسم کی  ویڈیوز وائرل ہورہی ہیں تو کچھ لوگ یہ بھی تہیہ کر بیٹھے ہیں کہ قیامت کب آئےگی ۔ان سب باتوں پر آگے ضرور بات کروں گا لیکن پہلے یہ جاننا ضروری ہے کہ نہرفرات “EUPHRATES RIVER”  ہے کیا اور اس کی کیا اہمیت ہے ؟

نہر فرات وسط  ایشیا  کی سب سے بڑی اور قدیم  میٹھے  پانی کی نہر ہے جو   ایک اہم تاریخی نشان ہے اور مشرق وسطیٰ میں ایک قیمتی ذریعہ  ہے کیونکہ یہ ترکی، شام اور عراق سے گزرتی ہے۔کئی  سالوں سے یہ نہر کلائمیٹ چینج  کی وجہ سے سوکھنا شروع ہوچکی تھی اور  اب یہ اس قدر سوکھ چکی ہے کہ اس میں سے پرانی وادیاں بر آمد ہونا شروع ہوگئی  ہیں۔لیکن اب سوال یہ ہے کہ اس نہر کے سوکھنے سے کیا ہوگا؟  جغرافیائی لحاظ سے دیکھا جائے تو اس سے کئی ممالک کو نقصان ہو سکتا ہے خاص طور پر ملک شام اور ایسے  ممالک اور شہر جن کے لئے پانی کا ذریعہ ہی یہ نہر ہے ۔لیکن اس سے بڑھ کر ایک  ایسی خبر ہے جو میرے اور آپ کے لئے لمحہ فکریہ ہے ۔

نہر فرات کا ذکر  عیسائیت اور اسلام دونوں میں ملتا ہے ۔ انجیل میں مکاشفہ 9:11 میں اس نہر کا ذکر آتا ہے کہ  عنقریب یہ نہر سوکھ جائے گی اور پھر قیامت قریب آجائے گی ،ساتھ ہی   آتا ہے کہ اس کے نیچے چار فرشتے ہیں جنہیں بطور سزا نیچے  پھینک دیا گیا تھا اور قبل از قیامت    یہ فرشتے آزاد ہوکر   دنیا کو تباہ  کردیں گے سوائے ان کے جن کے ساتھ  حضرت عیسیٰ  علیہ السلام ہوں گے ۔ یہ سب تو انجیل  میں آتا ہے  لیکن  بحیثیت مسلمان ہمارا ایمان اسی  پرہے جو قرآن  و سنت میں آیا  ہے ۔ صحیح مسلم15:307 کے مطابق  نہر فرات  جنت کی نہروں میں سے ایک نہر ہے۔ ایک روایت کے  مطابق  رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”قیامت اس وقت تک نہیں آئے گی جب تک دریائے فرات سوکھ نہ جائے کہ سونے کا پہاڑ کھول دیا جائے، جس کے لیے لوگ لڑیں گے، سو میں سے ننانوے (جنگ میں) مر جائیں گے۔ اور ان میں سے ہر آدمی کہے گا کہ شاید میں ہی زندہ رہوں”۔

ایک اور روایت میں ہے: “وہ وقت قریب ہے جب دریائے فرات سوکھ کر سونے کے خزانے کی نقاب کشائی کرے گا۔ اس وقت جو کوئی زندہ ہو اسے اس میں سے کچھ نہیں لینا چاہیے۔” (ریاض الصالحین: 1822)

یعنی یہ قیامت کی چھوٹی نشانیوں میں سے ہے  کہ نہر فرات کا پانی سوکھ جائے گا ۔انجیل  اور صحیح احادیث کے مطابق یہ بات تو واضح ہے کہ نہر فرات  سوکھ جائے گی لیکن ایک  اور نشانی جو ہمیں اس حدیث میں  ملتی ہے وہ ہمیں انجیل میں نہیں ملتی  وہ یہ کہ  ایک سونے کا پہاڑ  نکلے گا جس کے لئے قتال ہوگا  ۔ حیرت انگیز بات یہ ہے کہ نہر سے سونا نکلنا شروع ہوچکا ہے اور   ایک ویڈیو بھی وائرل ہورہی ہے  جس میں ایک  شخص سونے کے پتھر  اپنی کشتی میں ڈال رہا ہے  ۔ اسی طرح ایک ویڈیو اور وائرل ہورہی ہے جس میں نہر کے نیچے سے دریافت ہونے والی  وادی سے خوفناک  آوازیں آرہی ہیں  جس کے متعلق  عیسائیت کے پیروکار  وں کا کہنا ہے کہ انجیل کی پیش گوئی درست ثابت ہوئی جبکہ یہ  ویڈیو فیک ہےاور اس بات  کی تصدیق ہوچکی  ہے ۔ جہاں تک سونے والی ویڈیو کی بات کریں تو واقعی یہ معلوم ہوا ہےکہ زمین سے سونا نکل رہا ہے اور اس  ویڈیو کو بھی سچا قرار دے دیا گیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ نہر 2040 تک یا اس سےپہلے  تک مکمل سوکھ جائے گی ۔

Advertisements
julia rana solicitors london

قارئین ! یہ کوئی اتفاق نہیں ۔ابھی کچھ ہفتوں پہلے ہی ہم نے دیکھا کہ کس طرح  مکہ  کے پہاڑ و ریگستان بارش کے بعد  ہرے  بھر ے سر سبزہوگئے۔۔ اور اب نہر فرات کا سوکھ جانا۔۔ ہم روز بہ روز  قیامت  سے بہت قریب ہوتے جارہے  ہیں۔   اللہ ہمیں سیدھا راستہ دکھائے ۔

Facebook Comments

Musharaf asad
جامعہ کراچی,شعبہ علوم اسلامیہ کا ایک طالب علم

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply