کیا ورزش کے لیے دوپہر کا وقت موزوں ہے؟

ہم سب جانتے ہیں کہ ورزش ہمارے جسم کو تندرست و توانا رکھتی ہے، لیکن اکثر یہ سوال کیا جاتا ہے کہ وزرش کے لیے کون سا وقت بہتر ہے۔ صبح کو ورزش کرنا زیادہ مفید ہے یا شام کو؟
انڈین ایکسپریس کے مطابق ماہرِ غذائیت گریما گویال کا کہنا ہے کہ اس بات کا انحصار کسی شخص کی ذاتی ترجیحات پر ہے۔ انہوں صبح یا شام کو ورزش کرنے فوائد بتائے ہیں۔
صبح کے وقت ورزش کے فوائد
ان کا کہنا ہے کہ ریسرچ میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ صبح کی ورزش تسلسل پیدا کرنے میں مددگار ہوتی ہے۔ اگر آپ صبح ورزش کرتے ہیں تو پورا دن آپ زیادہ متحرک رہیں گے، لیکن شام کو آپ تھک جائیں گے۔

Advertisements
julia rana solicitors

صبح کے وقت ورزش سے رات کو بھرپور نیند آتی ہے۔
صبح کو خالی پیٹ ورزش شام کو کی جانے والی ورزش سے بہتر ہوتی ہے کیونکہ اس سے چربی زیادہ ختم ہوتی ہے۔ ایسا اس لیے ہوتا ہے کیونکہ صبح جسم چربی کو ورزش کے دوران ایندھن کی طرح استعمال کرتا ہے۔
صبح کی ورزش آپ کے موڈ کو سارا دن بہتر رکھتی ہے اور آپ زیادہ تندہی اور توجہ سے کام کرتے ہیں۔
گریما گویال کے مطابق ’صبح کے وقت ورزش کے کچھ منفی پہلو یہ ہیں کہ آپ بھوک محسوس کرتے ہیں۔ جسم کا درجہ حرارت کم ہوتا ہے اور وارم اپ ہونے میں وقت لگتا ہے۔ سب سے اہم یہ کہ کچھ لوگوں کو لگتا ہے کہ صبح ان کا انرجی لیول کم ہے۔‘
شام کے وقت ورزش
بہت سے لوگ سمجھتے ہیں کہ شام کو ورزش کرنا زیادہ بہتر کیونکہ اس سے پٹھوں کی مضبوطی، لچک اور زیادہ طاقت پیدا ہوتی ہے۔ جسم زیادہ ٹیسٹوسٹیرونز پیدا کرتا ہے جس سے پٹھے مضبوط ہوتے ہیں۔
شام کو ورزش سے پورے دن کا سٹریس ختم ہو جاتا ہے اور بہتر نیند آتی ہے۔
گریما گویال کا کہنا ہے کہ ’ورزش کا بہترین وقت وہ جو آپ کو بہتر لگتا ہے۔ صبح یا شام سے فرق نہیں پڑتا بلکہ تسلسل کی ضرورت ہوتی ہے۔ صبح ورزش کریں یا شام کو، لیکن ایک بات طے ہے کہ ورزش ہمیں صحت مند بناتی ہے۔‘

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply