روس کے برطرف وزیر داخلہ میجر جنرل ولادیمیرماکاروف نے ماسکو کے مضافات میں واقع اپنے گھر میں اپنے سر میں گولی مار کرخود کشی کرلی۔
روس کی سرکاری خبر رساں ایجنسی تاس کی رپورٹ کے مطابق ان کی لاش ہفتوں بعد برآمد ہوئی ہے ۔انکے رشتہ داروں کا کہنا ہے کہ ملازمت سے برطرفی کے بعد وہ مایوسی کا شکار تھے۔
جنرل ماکاروف، کاؤنٹر ٹیررازم مین ڈائریکٹوریٹ کے نائب سربراہ کے طور پر کام کر چکے تھے اور ان کی خودکشی پراسرار خودکشیوں کے سلسلے میں تازہ ترین ہے ۔
اس سے قبل روسی سیاست دان اور تاجر پاول انتوف دسمبر میں بھارت کے کثیر المنزلہ ہوٹل کی کھڑکی سے کود کر خودکشی کرلی تھی۔ انہوں نے کیف پر روسی حملوں کو ’دہشت گردی‘ قرار دیتے ہوئے تنقید کی تھی۔
رشین انرجی کمپنی کے ایگزیکٹو، 39 سالہ ایوان پیچورین کو ستمبر میں بحیرہ جاپان میں روسکی جزیرے کے ساحل پر کشتی رانی کے دوران جہاز سے گرنے کے بعد مردہ قرار دیا گیا تھا۔
یکم ستمبر کو روسی تیل کمپنی لوکوئیل کے نائب صدر 67 سالہ راول میگنوف ماسکو کے ایک اسپتال کی کھڑکی سے مشتبہ طور پر گر کر ہلاک ہو گئے۔
لیٹوین نژاد امریکی تاجر ڈین کے ریپوپورٹ نے مبینہ طور پر اگست میں اپنے واشنگٹن اپارٹمنٹ کی کھڑکی سے چھلانگ لگا دی تھی۔ صدر پیوٹن کے اس نقاد کے پاس اس وقت فون، کار کی چابیاں، تقریباً 3,000 ڈالر نقد اور فلوریڈا کا ڈرائیونگ لائسنس پایاگیا۔
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں