شوگر کا علاج/راشد جلیل سیال

پہلی بات میں واضح کر دوں کہ میری باتوں سے اتفاق کرنا آپ کے لیے لازمی نہیں ہے۔ میرے طریقہ کار کے نتائج رپورٹس کی صورت میں سامنے ہیں اختلاف رائے آپ کا جمہوری حق ہے اور میں جمہوریت پسند ہوں۔

کسی بھی بیماری کی صورت میں سب سے پہلے یہ سمجھنا لازمی ہوتا ہے کہ اس بیماری کی وجوہات کیا ہیں اللہ تعالیٰ نے جسم کے ہر عضو کے ذمہ ایک کام لگایا ہے ،بیماری جسم کے اعضاء کے کام نہ کرنے کی صورت میں پیدا ہوتی ہے۔

شوگر کے مرض میں سب سے بڑا مسئلہ جسمانی عضو لبلبہ کے کام نہ کرنے کی وجہ سے ہوتا ہے۔ لبلبہ ایک خاص قسم کی رطوبت خارج کرتا ہے جس سے جسم کو مطلوبہ مقدار میں کیلوریز کو  دیگر اشیاء کے ساتھ مل کرمینج کرنا ہوتا ہے ،  اب ہوتا یہ ہے کہ جب ہماری خوراک میں کیلوریز /شوگر کی مقدار زیادہ ہوتی ہے اور ہمارا جسم ان سب کیلوریز کا استعمال نہیں کرتا تو لبلبہ اسے یہ سمجھتا ہے کہ جسم میں کیوں کہ ضرورت سے زیادہ کیلوریز موجود ہیں تو مجھے رطوبت خارج کرنے کی ضرورت نہیں ہے ،اس طرح لبلبہ آہستہ آہستہ سلیپنگ موڈ میں چلا جاتا ہے اور آپ کے خون میں شوگر لیول بڑھ جاتا ہے۔
(کیوں کہ ہم نے جتنی کیلوریز لی ہوتی ہیں ہمارے جسم نے ان کو استعمال میں نہیں لایا ہوتا۔ آپ جو مرضی کھائیں اگر تو آپ اسے مکمل طور پر ہضم کر رہے ہیں آپ کا جسم ان کیلوریز کا استعمال کر رہا ہے تو آپ کو شوگر نہیں ہوگی)۔ مریض شوگر کی دوائی لینا شروع کر دیتا ہے جو دراصل وہی کام بیرونی طور پر ہوتا ہے جو رطوبت لبلبہ کو خارج کرنی ہوتی ہے، اب ایک وقت ایسا آتا ہے کہ آپ کا لبلبہ اس لیول پر پہنچ جاتا ہے کہ وہ اپنا کام ہی چھوڑ دیتا ہے کیونکہ آپ نے اسے دوبارہ activate کرنے کی بجائے اس کی رطوبت ہی باہر سے دوائی کی صورت لینا شروع کر دی ہوتی ہے۔

ڈاکٹر صالح کے پاس میں fatty liver کے لیے گیا تھا تب اس نے بتایا تھا کہ دوائی کی بجائے جسم کے اعضاء کو دوبارہ فعال کرنا اہم ہے ،یہ بات میری زندگی میں turning پوائنٹ تھا۔ تب سے میں بیماری کی وجہ تلاش کر کے اس سے متعلقہ عضو کو فعال کرنے کی کوشش کرتا ہوں۔

لبلبہ کو فعال کیسے کیا جائے؟
لبلبہ کو فعال کرنے کا ایک طریقہ ہے کہ آپ  اپنے جسم میں لبلبہ کی رطوبت کی طلب پیدا کریں ،جیسے ہی آپ اس کی طلب پیدا کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے تو آپ کا نرو سسٹم  لبلبہ کو میسج بھیجے گا  کہ جسم کو آپ کی رطوبت کی ضرورت ہے اور اس کا اخراج کریں۔ یہاں سے آپ بہتری کی جانب چل پڑیں گے۔ اگر تو دوائی لے رہے ہیں تو نرو سسٹم کے آرڈر کے باوجود آپ کا لبلبہ کام شروع نہیں کرے گا کیونکہ وہ sense کر لے گا کہ مطلوبہ مقدار پہلے سے دوائی کی صورت موجود ہے۔

جسم میں لبلبہ کی رطوبت پیدا کرنے کا ایک طریقہ ہے کہ آپ شوگر کے ماخذ لینا چھوڑ دیں، یہاں سے بڑے مغالطے کا ذکر کرنا لازمی سمجھتا ہوں۔ ہمارے ہاں سب سے بڑا مغالطہ یہ ہے کہ اگر آپ قدرتی اجزاء سے شوگر لے رہے ہیں، مثلاً فروٹ، چینی کی بجائے گڑ /شکر تو یہ آپ کے لیے کوئی خطرہ نہیں رکھتی۔ یہ سب سے بڑا مغالطہ ہے اس سے فوری باہر نکلیں۔

چینی کے ساتھ ساتھ روٹی اور چاول یہ دو بڑے شوگر کے ذرائع ہیں، پہلی فرصت میں آپ چینی، فروٹ، روٹی اور چاول چھوڑ دیں۔ آپ افورڈ کر سکتے ہیں تو سبزیاں (آلو تو ہرگز نہیں لینا) اور چکن سٹیک کا استعمال کریں یہ آپ کو توانائی دیں گی اور ساتھ میں وزن کم کرنے میں مدد بھی۔ روٹی جتنی کم کر سکتے ہیں کر لیں، میں تو کئی ہفتے زیرو روٹی پر بھی چلا جاتا ہوں۔

روزانہ صبح آدھا گھنٹہ واک اور رات کو ایک گھنٹہ واک۔ واک کا طریقہ یہ ہے کہ دس منٹ تیز قدم اور پانچ منٹ جاگنگ (رننگ نہیں) کرنا ہے پھر دس منٹ تیز اور جاکنگ اسی فارمیٹ پر صبح و شام۔

کھانے کا شیڈول
صبح نہار منہ جو کا دلیہ ایک پیالہ (چھوٹے سائز کا) بنا کسی قسم کے میٹھے کے۔ میں ایک ہفتے کا جو کا دلیہ ایک ساتھ دودھ میں بنا کر رکھ لیتا ہوں اور صبح ایک پیالہ استعمال کرتا ہوں۔
دس سے گیارہ بجے کے درمیان ایک مگ بلیک کافی بنا چینی اور ڈرائی فروٹس (بادام، پستہ، کاجو، اخروٹ اور چنے) کے ساتھ

دوپہر میں ایک روٹی اور کوئی بھی سالن  ،جس میں آلو  نہ ہوں۔

رات میں مغرب اور عشاء کے درمیان ایک گلاس دودھ بنا بالائی اور کسی قسم کے میٹھے  اور عشاء کے بعد ایک گھنٹہ واک۔

رات میں ہفتے میں دو بار دودھ کی بجائے چکن سٹیک اور ابلی ہوئی سبزیاں لیتا ہوں۔

فروٹس جیسے کہ کیلا بالکل استعمال نہیں کرنا اگر کرنا ہے تو وہ کریں جسے پاکستان میں کچا کیلا کہا جاتا ہے اور اسے عام طور پر کوئی نہیں کھاتا۔ یاد رکھیں کیلا جتنا پکتا جائے گا اس کے اندر شوگر کی مقدار کئی گنا   بڑھتی جائے گی۔

جس دن میں نے فاسٹ فوڈ کھانا ہوتا ہے پیزہ، برگر وغیرہ اس دن اضافی واک۔

تحریر لمبی ہو گئی ہے، ان شارٹ  یہ کہ جسم میں واک کے ذریعے لبلبہ رطوبت کی طلب پیدا کریں اور بیرونی دوائی کے ذریعے اس طلب کو پورا کرنا چھوڑ دیں، روٹی صفر یا کم سے کم کریں۔

ایک بار نارمل کر لیں لیول پھر آپ پیزہ، برگر، بریانی سب کھائیں، جیسے میں کھاتا ہوں لیکن جس دن یہ کھائیں اضافی واک کرنا لازمی ہے ورنہ نقصان  ہوگا۔۔

اپنی زندگی سے پیار کیجیے، اور زندگی کا رہن سہن (لائف سٹائل) تبدیل کریں تبھی آپ شوگر اور فیٹی لیور کو کنٹرول کر پائیں گے۔

Advertisements
julia rana solicitors

اللہ تعالیٰ ہم سب کو صحت والی زندگی عطاء فرمائے ،آمین ثم آمین
کیوں کہ تندرستی ہزار نعمت ہے۔

Facebook Comments

راشد جلیل
تعارف کے لیے کچھ خاص نہیں سوائے اس کے کہ حجاز کی مقدس سرزمین پر بطور انجینئر کام کر رہا ہوں

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply