قبروں سے پتھر چوری ہونے کی وارتیں

  اپنے پیاروں کی قبروں پر آتے جاتے رہیں کیونکہ کراچی میں اب قبریں بھی محفوظ نہیں رہی۔ 

رپورٹ کے مطابق کراچی کے دلبود قبرستان ملیر میں قبروں سے قیمتی پتھریں چوری ہونے کی وارداتیں ہونے لگی ہیں۔ قبروں سے قیمتی پتھر چوری کرنے والا مبینہ ملزم شہریوں کے ہتھے چڑھ گیا  جس کے بعد شہریوں نےمبینہ چوری کو تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔

واضح رہے کہ کراچی میں گڈاپ کے علاقے کاٹھوڑ میں 400 سال قدیم قبرستان سے مُردوں کے ڈھانچے چوری ہونے کا سنسنی خیز انکشاف ہوا تھا اور ایک قبر کے قریب انسانی ہڈیاں پڑی دیکھی گئی تھی۔

واقعے کی اطلاع ملنے پر پولیس جائے وقوعہ پر پہنچی۔ پولیس کے مطابق ایک چرواہے نے قبرستان میں انسانی ہڈیاں پڑی دیکھ کر اہل علاقہ کو اس کی اطلاع دی تھی۔ اہل علاقہ کا کہنا تھاکہ جب وہ یہاں آئے تو ہڈیاں قبر کے قریب بکھری ہوئی تھیں اور ان کی اطلاع پر پولیس پہنچی تھی۔

پولیس کا کہنا تھا کہ یہ 4 صدی پرانا قبرستان پہاڑی علاقے میں واقع ہے اور عام طور پر یہاں سے کسی کا گزر نہیں ہوتا جبکہ علاقے میں یہ افواہ بھی مشہور تھی کہ ان قبروں میں خزانہ دفن تھاممکن ہے کسی نے لالچ میں قبریں کھودی ہوں۔

Advertisements
julia rana solicitors london

پولیس کے مطابق 400 سال پرانے قبرستان میں صرف 13 قبریں ہیں اور ان میں سے ایک کھدی ہوئی ملی تھی اور اس بارے میں اہل علاقہ کا کہنا تھا کہ باقی قبروں کو بعد میں بند کردیا گیا تھا۔پولیس نے بتایا کہ مذکورہ واقعے کی اطلاع دینے والے کسی شخص نے مقدمہ درج کرانے کیلئے رابطہ نہیں کیا ہے۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply