چین میں عجیب و غریب اصول نافذ کر دیے ہیں، نئے اصول کے مطابق اب جنوب مغربی ریاست سیچوان میں جوڑے بغیر شادی کے بھی بچے پیدا کر سکیں گے۔
رپورٹ کے مطابق سیچوان میں بھی شہریوں کو وہی فوائد دیے جائیں گے جو شادی شدہ جوڑے اور ان کے بچوں کو ملتے ہیں۔ قائم شدہ اصول کے مطابق صرف شادی شدہ لوگوں کو ہی بچے پیدا کرنے کی اجازت تھی لیکن اب چین میں پیدائش کی شرح اور شادی کی شرح میں نمایاں کمی دیکھی جا رہی ہےجس کی وجہ سے حکومت نے بغیر شادی کے ہی بچے پیدا کرنے کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
نیا اصول 15 فروری سے نافذ العمل ہو گا۔ سیچوان کے علاقے میں اگر کوئی جوڑا بغیر شادی کے بچے پیدا کرنا چاہتا ہے تو انہیں پہلے مقامی حکومت کے پاس جا کر رجسٹر کرانا ہوگا۔ رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ رجسٹریشن کرانے والےغیر شادی شدہ جوڑے کو زچگی کی انشورنس بھی کروائی جائے گی۔ اس جوڑے کو بھی شادی شدہ جوڑے کی طرح زچگی کی چھٹی ملے گی اور خواتین کو چھٹی کے دوران ان کی پوری تنخواہ بھی دی جائے گی۔
سیچوان کے ہیلتھ کمیشن نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ یہ قدم آبادی میں اضافے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔ بتایا گیاہے کہ دہائیوں میں پہلی بار چین کی آبادی میں کمی آئی ہے۔ اب اسے بڑھانے کے لیے سخت اقدامات کرنے پڑ رہے ہیں۔ چین نے آبادی کو کنٹرول کرنے کے لیے 1980 میں ایک بچہ پالیسی نافذ کی تھی جسے 2015 میں ہٹا دیا گیا تھا۔ خیال کیا جارہا ہے کہ اس اصول کی وجہ سے چین کی آبادی میں کافی کمی واقع ہوئی تھی۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں