پیالی میں طوفان (6) ۔ پاپ کارن/وہارا امباکر

دھماکہ کسی بھی طرح کا ہو، اچھی چیز نہیں سمجھی جاتی لیکن کچن میں خشک مکئی کے دانوں میں ہوتے چھوٹے چھوٹے دھماکوں کی بات الگ ہے۔

Advertisements
julia rana solicitors

سخت خول والا ہر چھوٹا سے دانہ بہت سی کاربوہائیڈریٹ، پروٹین، آئرن اور پوٹاشیم کو پیک کر کے رکھے ہوئے ہیں لیکن ہمیں ان سے فائدہ اٹھانے کے لئے اس کی ہیئت میں تبدیلی چاہئے اور یہ انقلابی تنظیمِ نو دھماکے دار طریقے سے ہونی ہے۔ اس کے سخت خول نے اس کے اندر کی نرمی چھپائی ہوئی ہے۔
تیل کو فرائی پین پر گرم کر کے اس میں مکئی کے دانے ڈال کر ڈھکن بند کر دیا ہے۔ اس کے دانے دھیمی سی سرسراہٹ کی آواز نکال رہے ہیں جیسے کچھ ستائے جا رہے ہوں۔ ایسا لگتا ہے جیسے کچھ نہ ہو رہا ہو لیکن اندر ایک تماشا شروع ہو چکا ہے۔
ہر دانے کے اندر نئے پودے کی زندگی کا بیج ہے اور اس کے آس پاس غذائیت بھرا اینڈوسپرم۔ یہ اس بیج کی خوراک تھی جس سے اس نے زندگی کے ابتدائی مراحل طے کرنے تھے۔ اس میں چودہ فیصد پانی ہے۔
گرم تیل میں بیٹھے ہوئے دانوں میں پانی بھاپ بننے لگا ہے۔ درجہ حرارت بڑھ رہا ہے۔ مالیکیولز کی حرکت تیز سے تیز تر ہوتی چلی جا رہی ہے۔ یہ باہری خول سے ٹکرا رہے ہیں۔ یہ خول کسی بکتربند دیوار کی طرح ان کا مقابلہ کر رہا ہے۔ لیکن فرائی پین سے آتی مزید حرارت سے یہ مزید توانائی پکڑ رہے ہیں۔ باہر کا خول جس کا مقصد بیرونی ضرر سے حفاظت تھا، لیکن اب یہ اندرونی بغاوت کو روکنے کی کوشش میں ہے۔ یہ بالکل ایک پریشر ککر کی طرح ہے۔ پانی کے مالیکیول جو بھاپ بن گئے تھے، وہ قید میں ہیں۔ ان کے لئے باہر جانے کی جگہ نہیں۔ ان میں جس طرح زیادہ توانائی منتقل ہو رہی ہے، ان کی رفتار تیز ہو رہی ہے اور خول پر لگائی ٹکروں میں بھی تیزی آ رہی ہے۔
درجہ حرارت بڑھتا ہوا ۱۸۰ ڈگری سینٹی گریڈ تک جا پہنچا ہے۔ اندر بنتا پریشر باہر کے فضائی دباؤ کے مقابلے میں دس گنا ہو چکا۔ اور لیجئے تبدیلی آ گئی۔ خول اندرونی بغاوت کا مقابلہ کرنے میں ناکام ہو گیا۔ اور ایک دھماکہ جس سے پہلے دانے کا باہری خول چٹخ گیا ہے۔
خول کے چٹخ جانے کے بعد اس کے اندر بھرے مواد نے تیزی سے باہر کا سفر شروع کیا۔ یہ اس وقت تک جاری رہے گا جب تک اندرونی دباؤ بیرونی دباؤ کے برابر نہیں ہو جاتا۔ یہ فرق اتنا تھا کہ دباؤ برابر ہوتے ہوتے اس کا حجم بھی پہلے سے بہت زیادہ ہو گیا اور یہ بالکل ہی الٹ گیا۔
ایک درجہ حرارت پر پہنچ کر ان دانوں کے بھن جانے سے مشین گن کے فائر ہونے جیسی آوازوں کے پیچھے یہ عمل ہے۔
سرد ہو کر یہ ٹھوس ہوتے جائیں گے۔ تبدیلی مکمل ہے۔
چلیں، پاپ کارن تیار ہیں۔ ہر تباہی بری نہیں ہوتی۔
لیکن کچھ دانے بھننے سے رہ گئے۔ فرائی پین میں یہ سیاہ ہو کر اداسی سے تلے سے لگے ہیں۔ یہ وہ تھے جن کے خول میں کہیں کوئی خامی رہ گئی تھی اور کہیں کوئی چھوٹا سا سوراخ تھا جس کی وجہ یہ دباؤ بن ہی نہ سکا۔
مکئی کے علاوہ کسی اور دانے کے ساتھ ایسا کیوں نہیں۔ اس لئے کہ دوسرے دانوں کے خول سوراخ دار ہوتے ہیں۔ جب گرم ہوا کے باہر جانے کے راستے ہوں تو اندرونی دباؤ سے پریشر ککر نہیں بنتے اور اس طرح کے دھماکے نہیں ہوتے۔
(جاری ہے)

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply