• صفحہ اول
  • /
  • خبریں
  • /
  • پاکستان غیر قانونی تارکین وطن واپس بلائے،ورنہ ویزہ پابندی لگا دیں گے: یورپی یونین

پاکستان غیر قانونی تارکین وطن واپس بلائے،ورنہ ویزہ پابندی لگا دیں گے: یورپی یونین

یورپی یونین نے پاکستان سمیت کئی ممالک کو خبردار کر دیا ہے کہ اگر وہ اپنے غیرقانونی تارکین وطن کو واپس نہیں بلائیں گے تو ان پر ویزہ پابندیاں عائد کر دی جائیں گی۔

رپورٹ کے مطابق سویڈین کے وزیر برائے تارکین وطن کاکہنا ہے کہ یورپی یونین کے وزرائے داخلہ کے درمیان اس بات پر ’اتفاق‘ ہوا ہے کہ اپنے غیرقانونی تارکین کو واپس نہ بلانے والے ممالک پر یورپ کے ویزوں سے متعلق پابندیاں لاگو کی جائیں گے۔

دوسری طرف یورپی کمیشن کے سربراہ ارسلا وان ڈیر لیین نے یورپی یونین سربراہان کو بھیجے گئے اپنے خط میں پاکستان، بنگلہ دیش، مصر، مراکش، تیونس اور نائیجیریا جیسے ممالک کا ذکر کیا ہے۔اور کہا ہے کہ ’یورپی یونین کے رکن ممالک رواں برس کی پہلی ششماہی میں ایک پائلٹ سکیم پر دستخط کر سکتے ہیں تاکہ اہل تارکین وطن کے لیے سکریننگ اور سیاسی پناہ کے طریقہ کار کو تیز کریں اور جو اس کے لیے اہل نہیں ہیں ان کی ’فوری واپسی‘ کی جا سکے۔

یورپی یونین کو خط 9 اور 10 فروری کے اس سربراہی اجلاس سے قبل بھیجا گیا ہے جس میں اس مسئلے پر بات کی جائے گی۔

ارسلا وان ڈیر لیین نے مزید کہا کہ وہ چاہتی ہیں کہ یورپی یونین ’خطے کے محفوظ ممالک‘ کی فہرست تیار کرے اور بحیرۂ روم اور مغربی بلقان کے ان راستوں پر سرحدی نگرانی کو سخت بنائے جو تارکین وطن یورپ جانے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ارسلا وان ڈیر لیین نے کہا کہ یورپی یونین نے پاکستان، بنگلہ دیش، مصر، مراکش، تیونس اور نائیجیریا جیسے ممالک کے ساتھ تارکینِ وطن سے متعلق معاہدے کرنے کا منصوبہ بنایا ہے تاکہ واپسی کے عمل کو بہتر بنایا جا سکے۔

Advertisements
julia rana solicitors

دوسری جانب یورپی یونین کے ہوم افیئرز کی کمشنر یلوا جوہانسن نے کہا ہے کہ گزشتہ برس 10 لاکھ کے لگ بھگ سیاسی پناہ کی درخواستیں موصول ہونے کی وجہ سے کئی یورپی ممالک پر بہت زیادہ دباؤ ہے۔روس کی یوکرین کے ساتھ جنگ کے بعد 40 لاکھ یوکرینی تارکین وطن کی آمد کی وجہ سے بھی یورپی ممالک مسائل کا شکار ہیں۔یورپی ممالک کا رخ کرنے والے افراد کی واپسی کی شرح میں بہت زیادہ کمی دیکھی گئی ہے۔2021 میں تین لاکھ 40 ہزار پانچ افراد کو یورپی ممالک سے واپس جانے کا حکم دیا گیا تھا لیکن ان میں صرف 21 فیصد اپنے ممالک کے لیے واپس روانہ ہوئے تھے۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply