پیالی میں طوفان (5) ۔ انڈا اور ہبل ٹیلی سکوپ/وہاراامباکر

آپ کے پاس دو انڈے ہیں۔ ایک ابلا ہوا اور دوسرا کچا۔ آپ نے یہ دیکھنا ہے کہ کونسا والا ابلا ہوا ہے۔ بغیر توڑے اس کو جاننا کا طریقہ یہ ہے کہ دونوں کو گھما دیں۔ چند سیکنڈ بعد گھومتے انڈوں کو انگلی سے ذرا دیر سے چھو کر انگلی اٹھا لیں۔ بس اتنی دیر کے ان کا گھومنا رک جائے۔ ایک انڈا رک جائے گا جبکہ دوسرا ایک سے دو سیکنڈ کے بعد آہستہ سے گھومنے لگے گا۔ یہ کچا انڈا تھا۔ اس کی وجہ کیا ہے؟ ابلے اور کچے انڈے میں باہر سے تو فرق نہیں لیکن اندر سے یہ ایک نہیں اور اس وجہ سے یہ راز کھل گیا۔ کچے انڈے کے اندر مائع ہے اور جب انڈا گھوما تو اس کا خول اور مائع دونوں حرکت میں ہیں۔ جب اس کا خول رکا تو مائع نے حرکت جاری رکھی۔ جب آپ نے انگلی اٹھائی تو اس مائع نے پھر خول کو واپس حرکت دے دی اور اس سے آپ پہچان سکتے ہیں کہ کچا انڈا کونسا تھا۔

Advertisements
julia rana solicitors london

یہاں پر اینگولر مومینٹم کی کنزورویشن کا اصول تھا۔ اور یہ صرف انڈوں تک محدود نہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ہبل ٹیلی سکوپ 1990 سے زمین کے گرد محوِ گردش ہے۔ اس نے ہمیں کاسموس کی ہزارہا جھلکیاں دکھائی ہیں۔ مریخ کی تصاویر، یورینس کے دائرے، ہماری کہکشاں کے قدیم ستارے، سومبریرو کہکشاں، کریب نیبولا،۔ لیکن جب آپ خلا میں آزاد تیر رہے ہیں تو پھر اپنی نگاہ روشنی کی باریک سی جگہ پر کیسے مرکوز کی جا سکتی ہے؟
عین اسی اصول سے جس سے آپ نے کچے انڈے کو پہچانا تھا۔
یہ اصول جائیروسکوپ میں استعمال ہوتا ہے اور اسی اصول کے تحت انرشیل نیویگیشن سسٹم بنتے ہیں۔ یہ زیرِ سمندر آبدوز اور گہرائی میں کان کنی جیسی جگہوں پر استعمال ہوتا ہے۔
ہبل میں چھ جائیروسکوپ ہیں۔ ہر ایک اک پہیہ ہے جو 19200 چکر فی سیکنڈ کاٹ رہا ہے۔ چونکہ اینگولر مومینٹم کنزرو رہتا ہے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ یہ ہمیشہ اس رفتار سے گھومتے رہیں گے۔ ان کو سست کرنے والی کوئی شے نہیں۔ اور اس کا spin axis ہمیشہ ایک ہی جگہ پر پوائنٹ کرے گا کیونکہ اس کے بدلنے کی بھی کوئی وجہ نہیں۔ یہ جائیروسکوپ ہبل کو ایک ریفرنس کی سمت دیتے ہیں۔ اور یہ دور دراز کی کسی شے تک لاک کی جا سکتی ہے۔
کچے انڈے کی پہچان سے لے کر ہماری تہذیب کی بڑی ٹیکنالوجی کے پیچھے فزیکل اصول ایک ہی ہیں۔
(جاری ہے)

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply